کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 91
یہ تمام باتیں اس صورت میں ہیں جب وہ شخص نواقض اسلام میں سے کسی ناقض کا مرتکب نہ ہویا اللہ کے کسی حرام کردہ امر کو حلال یا حلال کردہ امر کو حرام نہ سمجھے۔
اورمومن کے ہمیشہ ہمیش جہنم میں نہ رہنے کااہل سنت کا فیصلہ بھی خوارج ومعتزلہ اور مرجئہ وجہمیہ کے مابین توسط اور اعتدال پر مبنی ہے‘ کیونکہ خوارج ومعتزلہ اُس کے ہمیشہ ہمیش کے لئے دخول جہنم کے قائل ہیں اور مرجئہ و جہمیہ کا کہنا یہ ہے کہ گناہ و معصیت پر وہ سرے سے سزا کا مستحق ہی نہیں۔[1]
[1] دیکھئے: الروضۃ الندیۃ شرح الواسطیۃ، ص ۲۵۳و االکواشف الجلیۃ، ص ۵۰۲، وشرح الواسطیہ از ہراس،ص۱۳۱، والتعلیقات المفیدۃ علی الواسطیۃ، ص ۴۹۔