کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 64
’’والذي تدعونہ أقرب إلی أحدکم من عنق راحلۃ أحدکم۔‘‘[1] جسے تم پکار رہے ہو وہ تمہاری سواری کی گردن سے بھی زیادہ قریب ہے۔ 38. کلام(گفتگو)۔ ارشاد باری ہے: ﴿وَكَلَّمَ اللّٰہُ مُوسَىٰ تَكْلِيمًا﴾[2] اور اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے گفتگو فرمائی۔ یہ آیت کریمہ اور مولف رحمہ اللہ کی ذکرکردہ دیگر بکثرت آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے جلال وعظمت کے شایان شان حقیقت میں کلام کرتا ہے‘ اوراللہ عزوجل جب‘ جس طرح اور جوچاہتا ہے
[1] صحیح بخاری مع فتح الباری ۱۱/۵۰۰ وصحیح مسلم(بلفظہ)۴/۲۰۷۷ نیز دیکھئے: فتاویٰ ابن تیمیہ ۵/۱۰۳۔ [2] سورۃ النساء: ۱۶۴۔