کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 61
حدیث میں ہے:
’’والعرش فوق الماء، واللّٰہ فوق العرش، وھو یعلم ما أنتم علیہ۔‘‘[1]
عرش پانی کے اوپر ہے اور اللہ عزوجل عرش کے اوپر ہے‘ اور وہ تمہارے تمام اعمال کو جانتا ہے۔
37. معیت(ساتھ)۔
ارشاد باری ہے:
﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۚ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ۖ وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ ۚ وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ﴾[2]
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر
[1] سنن ابو داود مع عون المعبود۱۳/۱۴، اور شیخ البانی نے اسے مختصر العلو للعلی الغفارص(۱۰۳)میں صحیح قرار دیاہے۔
[2] سورۃ الحدید: ۴۔