کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 47
صرف اللہ کی محبوب و پسندیدہ چیزوں یعنی قرآن وسنت میں آئی ہوئی باتوں کے ساتھ خاص ہے۔ خلاصۂ کلام یہ کہ مومن و اطاعت گزار کے حق میں ارادہ کی دونو ں قسمیں اکٹھا ہو جاتی ہیں ‘ اور کافر و گنہ گار کے حق میں ارادہ کی صرف ایک قسم ارادہ کونیہ قدریہ پائی جاتی ہے۔مقصودیہ ہے کہ اطاعت گزار کی اطاعت کو اللہ تعالیٰ دینی شرعی اور کونی و قدری ہر طرح سے چاہتا ہے ، اس کے بر خلاف کافر کے کفر کو اللہ تعالیٰ کونی و قدری طور پر تو چاہتا ہے لیکن دینی و شرعی طور پر نہیں چاہتا۔[1] 13. محبت، 14. مودت۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللّٰہَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ﴾[2] احسان کرو‘ بیشک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
[1] العقیدۃ الطحاویۃ، ص ۱۱۶، وشرح الواسطیہ از محمد ہراس ص ۵۲، والاجوبۃ الأصولیۃ ص۴۸۔ [2] سورۃ البقرۃ: ۱۹۵۔