کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 40
بعدک شيء، وأنت الظاہر فلیس فوقک شيء، وأنت الباطن فلیس دونک شيء۔‘‘[1]
اے اللہ تو اول ہے ‘ تجھ سے پہلے کچھ نہیں ، تو آخر ہے تیرے بعد کچھ نہیں ، تو ظاہر ہے تجھ سے اوپر کچھ نہیں اورتو باطن ہے تجھ سے پوشیدہ کچھ نہیں۔
آیت کریمہ میں﴿هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ﴾اللہ عزوجل کے زمانی احاطہ پر دلالت کرتا ہے اور﴿وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ﴾مکانی احاطہ پردلالت کرتاہے۔
3. علم ، 4. حکمت، 5. خبروآگاہی۔
ارشاد باری ہے:
﴿وَهُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ﴾[2]
وہ(اللہ)علم والا حکمت والا ہے۔
نیز ارشاد ہے:
[1] صحیح مسلم ۴/۲۰۸۴، نیز دیکھئے: شرح العقیدۃ الواسطیہ از محمد خلیل ہراس ‘ ص۴۲۔
[2] سورۃ یوسف: ۱۰۰۔