کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 14
اور اہل سنت و جماعت اسی فرقہ کا بدل ہیں ‘ اور’’ سنت‘‘ سے مرادوہ طریقہ ہے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم قائم تھے اور اُن کے سچے متبعین تاقیامت قائم رہیں گے۔ ’’جماعت‘‘در اصل ان لوگوں کو کہاجاتا ہے جو اکٹھا ہوں ‘ اور اس عقیدہ میں جماعت سے مراد اس امت کے سلف صالحین یعنی صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور قیامت تک ان کی سچی پیروی کرنے والے لوگ ہیں ، خواہ کوئی تنہاہواور مذکورہ جماعت کے منہج و طریقۂ کار پر گامزن ہو۔[1] عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’جماعت وہ ہے جو حق کی موافقت کرے، خواہ آپ تنہا کیوں نہ ہوں۔‘‘[2] عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
[1] دیکھئے: الروضۃ الندیۃ شرح العقیدۃ الواسطیۃ از زید بن فیاض ‘ ص ۱۴ و شرح العقیدۃ الواسطیۃ از محمد خلیل ہراس ‘ ص ۱۶۔ [2] إغاثۃ اللہفان من مصاید الشیطان‘ از امام ابن القیم ۱/۷۰۔