کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 127
ہیں اور محرمات سے باز رہتے ہیں ‘ اور کبھی بعض مستحبات کو چھوڑتے اور بعض مکروہات کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ’’نیکیوں میں سبقت کرنے والوں ‘‘ سے مراد وہ لوگ ہیں جو تمام واجبات ومستحبات کو ادا کرتے ہیں اور تمام محرم و مکروہ اعمال سے اجتناب کرتے ہیں۔[1] اسی طرح اہل سنت وجماعت اہل قبلہ میں سے کسی کو محض گناہوں یا کبائر کے ارتکاب سے کافر نہیں قرار دیتے ‘ جب تک کہ گنہ گار شخص اس گناہ یا کبیرہ کو حلال نہ سمجھے، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’من صلی صلاتنا، واستقبل قبلتنا، وأکل ذبیحتنا فذلک المسلم۔‘‘[2]
[1] مختصر تفسیر ابن کثیر‘ از رفاعی۳/۵۵۴، اور شیخ عبد الرحمن بن ناصر سعدی ﴿ فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ﴾کی تفسیر میں فرماتے ہیں:’’یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ایمان کے بعض واجبات کو ترک کیا اور بعض محرمات کے مرتکب ہوئے‘‘دیکھئے: التوضیح والبیان لشجرۃ الایمان، ص ۱۷۔ [2] صحیح بخاری مع فتح الباری ۱/۴۹۶، نیز دیکھئے: الروضۃ الندیۃ، ص ۳۸۲۔