کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 125
اعمال ہیں جو انہی سے ادا ہو سکتے ہیں ‘ جیسے: قیام‘ رکوع‘ سجدہ‘ اللہ کی رضا کے لئے چلنا‘ بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا وغیرہ۔[1] جہاں تک ایمان میں کمی و بیشی کی بات ہے تو اس کی دلیل اللہ عزوجل کا یہ ارشاد ہے: ﴿وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا﴾[2] جب ان پر اللہ کی آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو اس سے ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’یخرج من النار من قال لا إلٰہ إلا اللّٰہ وکان في قلبہ من الخیر ما یزن شعیرۃ۔‘‘[3] جہنم سے اس شخص کو نکالا جائے گا جس نے ’لا إلٰہ إلا اللہ‘کہا ہوگا
[1] معارج القبول ۲/۱۷۔ [2] سورۃ الانفال: ۲۔ [3] صحیح مسلم ۱/۱۸۲۔