کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 117
ہیں ‘ وہ جو چاہے وہی ہوتا ہے ‘ اور جو نہ چاہے نہیں ہو سکتا، ارشاد ہے: ﴿وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَن يَشَاءَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَالَمِينَ﴾[1] اور تم بغیر رب دو جہاں کے چاہے کچھ نہیں چاہ سکتے۔ چوتھا مرتبہ: ساری مخلوق اللہ تعالیٰ کی ہے‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ خالق ہے اور اُس کے سوا سب اُس کی مخلوق ہیں ، نہ اُس کے سوا کوئی حقیقی معبودہے نہ اُس کے علاوہ کوئی رب، ارشاد ہے: ﴿اللّٰہُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ﴾[2] اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیزپر نگہبان ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللّٰہِ﴾[3] کیا اللہ کے سوا کوئی پیداکرنے والا ہے؟
[1] سورۃ التکویر: ۲۹۔ [2] سورۃ الزمر: ۶۲، نیز دیکھئے: الکواشف الجلیۃ ‘ ص ۶۲۱۔ [3] سورۃ فاطر: ۳۔