کتاب: شرح عقیدہ واسطیہ - صفحہ 114
تقدیر اور اس کے مراتب
تقدیر پر ایمان رکھنا ایمان کے چھ ارکان میں سے ایک رکن ہے‘ تقدیر پر ایمان کا اجمالی ذکر پہلے ہوچکا ہے، مولف رحمہ اللہ نے اُس موضوع کو یہاں تفصیلی طور پر بیان فرمایا ہے۔
تقدیر کا معنیٰ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چیزوں کو ازل سے ہی ایک اندازہ کے مطابق ترتیب دیا ہے اور اُسے اس بات کا علم ہے کہ وہ چیزیں فلاں فلاں متعین اوقات میں اورمخصوص طریقہ سے وقوع پذیرہوں گی‘پھر اللہ نے اس چیز کو لکھا ہے اور جس طرح اُس نے چیزوں کو متعین کیا ہے ‘ اسی کے مطابق ان کا وقوع پذیر ہونا اُس کی مشیت ہے اور اسی کے مطابق اللہ نے انہیں پیدا کیا ہے۔[1]
شیخ رحمہ اللہ نے تقدیر کے چار مراتب ذکر کئے ہیں ‘ اُن پر ایمان لانا
[1] دیکھئے:الاجوبۃ الأصولیۃ ص ۱۲۱۔