کتاب: شمع محمدی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 19
اہلحدیث پورے حق پر ہیں
ہاں وہ جماعت جو اس ایک حق کے ٹکڑے نہ کرے اسے چار حصوں میں اور چار ڈھیریوں میں اور چار مذہبوں میں تقسیم نہ کرے وہ بیشک پورے حق کی مالک رہ سکتی ہے اس کے قبضہ میں پورا روپیہ رہ سکتا ہے۔مندرجہ بالا چار جماعتیں چاروں مذہب والوں کی تھیں اور یہ ایک جماعت اہلحدیث کی ہے اسے آپ اس طرح بھی سمجھ سکتے ہیں کہ ہر ایک مذہب والا اسی آیت و حدیث پر عمل کرسکتا ہے جو اس کے مذہب میں ہو جس پر اس کے امام کی مہر لگی ہوئی ہے جو اس کے مذہب کی فقہ کی کتابوں میں قابل عمل قرار دی گئی ہو جسے اس کے مذہب کے بانی نے مانا ہو اور قابل عمل قرار دیا ہو۔پس ہر ایک کے لئے ایک روک ہے اہلحدیث کی جماعت اس روک سے بالکل الگ ہے اس لئے کے وہ ہر آیت وحدیث پر عمل و عقیدہ رکھ سکتی ہے۔؎
کسی کو دے کے دل کوئی نواسخ فغاں کیوں ہو
نہ ہو جب دل ہی پہلو میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو
حنفی اور اہلحدیث کی مثال
اس کو آپ یوں بھی سمجھ سکتے ہیں کہ ایک وسیع مکان ہے جس کے چار حصے کر دئے گئے اور ہر حصے کو دیورایں بنا کر دوسرے حصے سے بالکل الگ کر دیا گیا۔ان چاروں حصوں میں مختلف لوگوں نے رہائش شروع کردی ظاہر ہے کہ ہر قبیل والوں کے لئے وہی وسعت رہی جو اس اصلی مکان کی چوتھائی ہے۔پورے مکان کی