کتاب: شمع محمدی صلی اللہ علیہ وسلم - صفحہ 10
اہلحدیث اور حنفیوں کا اختلاف
حنفی اور اہلحدیث قرآن و حدیث کے ماننے پر متفق ہیں اسی طرح امامان دین محدثین و مجتہدین کی عظمت و حرمت پر بھی ان کا اتفاق ہے۔ذرا سا اختلاف پچھلے زمانوں میں اس بات پر ہو گیا ہے کہ آیا ائمہ دین میں سے چار اور ان چار میں سے ایک کی جملہ باتیں تمام مسائل تقلیدی طور پر ماننے چاہیئے یا نہیں؟حنفیوں کی طرف سے اس کا اقرار اور اہلحدیثوں کی طرف سے اس کا انکار ہوا۔اس اختلاف نے طول پکڑا اور حدیث کی کتابیں اور قرآن جو اس وقت تک دنیائے اسلام کے لئے کافی سمجھا جاتا رہا تھا ان کے علاوہ چاروں مذہب کی فقہ کی کتابیں جداگانہ مرتب ہوئیں۔یہ ظاہر ہے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور اللہ تعالیٰ غلطی سے،بھول سے پاک ہے،حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کلام ہے اور آپ معصوم تھے۔شرعی احکام میں غلچی آپ سے نا ممکن تھی مجتہد ان دین گو اپنے مراتب میں کتنے ہی بڑے کیوں نہ ہوں لیکن وہ غلطی سے پاک اور معصوم نہیں۔ورنہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور غیر رسول میں فرق ہی کیا رہ جائے گا؟اس لئے اصولاً حنفی اور محمد ی میں یہ طے شدہ مسئلہ ہے کہ:
’’المجتہدقد یخطی وقد یصیب‘‘
’’یعنی کبھی مجتہد کا اجتہاد قرآن و حدیث کے مطابق ہوتا ہے کبھی خلاف۔‘‘
اس اصول کے ماتحت لازمی چیز ہے کہ فقہ کے آئمہ کے مسائل کو قرآن وحدیث پر پیش کیا جائے جو موافق ہوں قبول کیئے جائیں جو خلاف ہوں رد کر دیئے جائیں۔چنانچہ جناب شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے وصیت نامہ میں لکھا ہے کہ ’’فقہا کے اجتہادی مسائل کو قرآن وحدیث پر پیش کیا جائے جو مطابق ہو قبول کئے جائیں جو خلاف