کتاب: شیطانی وسوے - صفحہ 188
سے آراستہ کیا اور حفاظت کی سرکش شیطان سے۔ عالم بالا کے فرشتوں کی باتوں کو سننے کے لیے وہ کان بھی نہیں لگا سکتے، بلکہ ہر طرف سے وہ مارے جاتے ہیں۔ بھگانے کے لیے اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے ۔ مگر جو کوئی ایک آدھ بات اُچک لے بھاگے تو فوراً ہی اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگ جاتا ہے۔‘‘ ۲۰… {حٰمٓ، تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ، غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِیْدِ الْعِقَابِ ذِیْ الطَّوْلِ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ہُوَ اِِلَیْہِ الْمَصِیْرُ،} (غافر:۱۔۳) ’’حم، اس کتاب کا نازل فرمانا اس اللہ کی طرف سے ہے جو غالب اور دانا ہے، گناہ کا بخشنے والا اور توبہ کا قبول فرمانے والا، سخت عذاب والا انعام و قدرت والاہے جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اسی کی طرف واپس لوٹنا ہے۔‘‘ ۲۱… {وَاِِذْ صَرَفْنَا اِِلَیْکَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ یَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَ فَلَمَّا حَضَرُوْہُ قَالُوْا اَنْصِتُوا فَلَمَّا قُضِیَ وَلَّوْا اِِلٰی قَوْمِہِمْ مُنْذِرِیْنَ، قَالُوْا یَاقَوْمَنَا اِِنَّا سَمِعْنَا کِتَابًا اُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰی مُصَدِّقًا لِمَا بَیْنَ یَدَیْہِ یَہْدِیْ اِِلَی الْحَقِّ وَاِِلٰی طَرِیقٍ مُسْتَقِیْمٍ، یَاقَوْمَنَا اَجِیبُوْا دَاعِی اللّٰہِ وَاٰمِنُوْا بِہٖ یَغْفِرْ لَکُمْ مِّنْ ذُنُوبِکُمْ وَیُجِرْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ، وَمَنْ لاَ یُجِبْ دَاعِیَ اللّٰہِ فَلَیْسَ بِمُعْجِزٍ فِی الْاَرْضِ وَلَیْسَ لَہٗ مِنْ دُوْنِہٖ اَولِیَائُ اُوْلٰٓئِکَ فِیْ ضَلاَلٍ مُّبِیْنٍ ،} (الأحقاف : ۲۹۔۳۲) ’’اور یاد کرو جب کہ ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو تیری طرف متوجہ کیا کہ وہ قرآن سنیں۔ پس جب نبی کے پاس پہنچ گئے تو ایک دوسرے سے کہنے لگے خاموش ہوجاؤ، پھر جب قرآن کا پڑھنا مکمل ہوگیا تو اپنی قوم کو خبردار کرنے کے لیے واپس لوٹ گئے۔ کہنے لگے اے ہماری قوم! ہم نے یقینا وہ کتاب سنی ہے جو موسیٰ علیہ السلام کے بعد نازل کی گئی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے جو سچے دین کی اور راہ راست کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اے ہماری قوم! اللہ کے بلانے والے کا کہنا مانو، اس پر ایمان لاؤ تو اللہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں المناک عذاب سے پناہ دے گا۔ اور جو شخص اللہ کے بلانے والے کا کہنا نہ مانے گا پس وہ زمین