کتاب: شیطانی وسوے - صفحہ 187
ہے ۔بے شک کافر لوگ نجات سے محروم ہیں۔ اور کہو کہ اے میرے رب! تو بخش دے اور رحم کر اورتو سب مہربانوں سے بہتر مہربانی کرنے والا ہے۔‘‘ ۱۸…{ یٰسٓ ، وَ الْقُرْاٰنِ الْحَکِیْمِ ، اِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ ، عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ، تَنْزِیْلَ الْعَزِیْزِ الرَّحِیْمِ ، لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّآ اُنْذِرَ اٰبَآؤُھُمْ فَھُمْ غٰفِلُوْنَ ، لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰٓی اَکْثَرِھِمْ فَھُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ ، اِنَّا جَعَلْنَا فِیْٓ اَعْنَاقِھِمْ اَغْلٰلًا فَھِیَ اِلَی الْاَذْقَانِ فَھُمْ مُّقْمَحُوْنَ، وَجَعَلْنَا مِنْ بَیْنِ اَیْدِیْھِمْ سَدًّا وَّمِنْ خَلْفِھِمْ سَدًّا فَاَغْشَیْنٰھُمْ فَھُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ، } (یس : ۱ تا ۹) ’’ یٰس۔ قسم ہے قرآن باحکمت کی ۔بے شک آپ پیغمبروں میں سے ہیں۔ سیدھے راستے پر ہیں ۔ یہ قرآن اللہ زبردست مہربان کی طرف سے نازل کیا گیا ہے ، تاکہ آپ ایسے لوگوں کو ڈرائیں جن کے باپ دادے نہیں ڈرائے گئے تھے۔ سو یہ غافل ہیں۔ ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہو چکی ہے۔ سو یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے، ہم نے ان کی گردونوں میں طوق ڈال دیے ہیں ۔ پھر وہ ٹھوڑیوں تک ہیں جس سے ان کے سر اوپر کو اُلٹ گئے ہیں۔ اور ہم نے ایک آڑ اِن کے سامنے کر دی اور ایک آڑ ان کے پیچھے کر دی ، جس سے ہم نے ان کو ڈھانک دیا ۔سو وہ نہیں دیکھ سکتے۔‘‘ ۱۹… {وَالصّٰفّٰتِ صَفًّا، فَالزّٰجِرَاتِ زَجْرًا ، فَالتَّالِیَاتِ ذِکْرًا، اِِنَّ اِِلٰـہَکُمْ لَوَاحِدٌ، رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ ، اِِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃِ نِ الْکَوَاکِبِ ، وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ ، لَا یَسَّمَّعُوْنَ اِِلَی الْمَلَاِ الْاَعْلٰی وَیُقْذَفُوْنَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ ، دُحُوْرًا وَّلَہُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ، اِِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَۃَ فَاَتْبَعَہٗ شِہَابٌ ثَاقِبٌ ، } (الصافات: ۱ تا ۱۰) ’’قسم ہے صف باندھنے والے فرشتوں کی ، پھر پوری طرح ڈانٹنے والوں کی ، پھر ذکر اللہ کی تلاوت کرنے والوں کی ۔ یقینا تم سب کا معبود ایک ہی ہے۔ آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مشرقین کا رب وہی ہے ۔ ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت