کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 79
دوسرا باب:
ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حیاتِ مبارکہ
پہلا مبحث:.... ولادت اور والدین کے گھر میں پرورش
پیدائش و ابتدائی حالات:
ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مکہ مکرمہ میں بعثت نبوی کے تقریباً چار یا پانچ سال بعد پیدا ہوئیں ۔ [1] انھوں نے زمانہ جاہلیت نہیں پایا، وہ مسلمان ماں باپ کے گھر میں پیدا ہوئیں ۔ وہ دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لا چکے تھے۔ ان کے والد محترم سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مردوں میں سب سے پہلے مسلمان ہوئے اور ان کے اسلام کی وجہ سے ان کی بیوی ام رومان بھی اسلام لے آئیں ۔ ان کے ساتھ ہی ان کی دونوں بیٹیوں سیّدہ اسماء اور سیّدہ عائشہ رضی ا للہ عنہما نے اسلامی گھرانے میں ہی آنکھ کھولی۔ اس لیے جس گھر میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی ابتدائی پرورش ہوئی وہ مسلمان گھرانوں میں پہلا گھر شمار ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا اپنا شمار بھی مسلمات اوائل میں ہوتا ہے۔
ان کے والدین دین دار تو تھے ہی تاہم ان دونوں کا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ احترام و تکریم کا مخصوص رشتہ اور گہرا ربط بھی قائم تھا۔ جیسا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے یہ حقیقت مروی ہے۔ عروہ بن زبیر رحمہ اللہ سے رو ایت ہے کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:
’’جب میں نے ہوش سنبھالا تو اپنے و الدین کو جہاں ایک دین پر محکم پایا، وہیں یہ بھی یاد ہے
[1] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا: ’’وہ بعثت کے چار یا پانچ سال بعد پیدا ہوئیں ، چونکہ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے شادی کی تو ان کی عمر چھ سال تھی۔ اور یہ بھی کہا گیا کہ سات سال عمر تھی اور ان دونوں اقوال کو اس طرح جمع کیا جا سکتا ہے کہ چھٹا سال مکمل کر کے ساتویں میں داخل ہو چکی تھیں ۔ ‘‘(الاصابہ، ج ۸ ، ص: ۲۳۱) اور سیّد سلیمان ندوی رحمہ اللہ نے اس رائے کو ترجیح دی کہ ان کی ولادت ہجرت سے پہلے ۹ نبوی میں ہوئی۔ ان کے یہ الفاظ ہیں : ’’امی جان کی ولادت کی صحیح ترین تاریخ ہجرت سے پہلے ماہ شوال میں ہے جوکہ جولائی (تموز) ۶۱۴ء کے مطابق تھا اور وہ ۵ نبوی کا آخر تھا۔ ‘‘ (سیرہ السیّدۃ عائشہ رضی اللہ عنہا للندوی ، ص: ۴۰)