کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 72
ہوئیں ۔ [1]
سیّدہ رضی اللہ عنہا کے بھائی:
ان کے حقیقی بھائی (۱) عبدالرحمن بن ام رومان ہیں ۔
(۲) عبداللہ اور ایک بہن اسماء۔
قتلۃ یا قتیلۃ بنت عبدالعزیٰ کے بطن سے تھے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اسلام سے قبل زمانہ ٔ جاہلیت میں اس سے شادی کی۔ اس کے اسلام میں اختلاف ہے۔
(۳) محمد بن اسماء بنت عمیس۔[2]
دوسری بہن ام کلثوم بنت حبیبہ بنت خارجہ۔[3] یہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد پیدا ہوئی۔ [4]
سیّدہ رضی اللہ عنہا کی پھوپھیاں :
وہ سب صحابیات ہیں :
(۱) ام عامر (۲)قریبہ (۳)ام فروہ رضی اللہ عنہن۔ [5]
سیّدہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی والدین:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو ابو القُعَیس[6] کی بیوی نے دودھ پلایا۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
’’ابو القُعَیس کے بھائی افلح نے میرے پاس آنے کی اجازت طلب کی ، جب پردے کا حکم نازل ہو چکا تھا، تو میں نے کہا: جب تک میں اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت نہ لے لوں تجھے اپنے گھر میں آنے کی اجازت نہ دوں گی، کیونکہ اس (افلح) کے بھائی ابو القعیس نے تو مجھے دودھ نہیں پلایا بلکہ ابو القعیس کی بیوی نے مجھے دودھ پلایا ہے۔ تبھی
[1] الاصابۃ لابن حجر، ج۱ ، ص: ۳۹۲۔
[2] یہ اسماء بنت عمیس ام عبدا للہ خثعمیہ ہیں ، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن ہیں ۔ انھوں نے پہلے ہجرت حبشہ کی ، پھر ہجرتِ مدینہ کی۔ انھوں نے جعفر بن ابی طالب سے شادی کی، (ان کی شہادت کے بعد)پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ سے شادی کی ، پھر علی رضی اللہ عنہ سے شادی کی اور ان کی شہادت کے بعد بھی زندہ رہیں ۔ (الاستیعاب، ص ۷۵، ج ۲۔ الاصابۃ، ج۷ ، ص: ۵۷۵۔ )
[3] حبیبہ بنت خارجہ بن زید خزرجیہ۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان سے شادی کی۔ ان کی وفات کے بعد اسف بن عتبہ بن عمرو نے ان کے ساتھ شادی کی۔ یہ مشرف بہ اسلام ہوئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی۔
[4] السیدۃ عائشہ ام المؤمنین رضی اللّٰہ عنہا و عالمۃ نساء العالمین ۔ لعبد الحمید طہماز ص: ۱۶، ۱۷۔
[5] السیدۃ عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا و عالمۃ نساء العالمین ۔ لعبد الحمید طہماز ص: ۱۶، ۱۷۔
[6] الاصابۃ ، ج۸، ص: ۲۸۷، ۴۲۵، ۴۴۸۔