کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 48
عمدہ کتاب آئے گی جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ تاکہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تائید ہو جائے: ﴿لَا تَحْسَبُوهُ شَرًّا لَكُمْ بَلْ هُوَ خَيْرٌ لَكُمْ﴾ (النور: ۱۱) ’’اسے اپنے لیے برا مت سمجھو، بلکہ یہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان اسلام کے صدر اوّل تک ہی محصور نہیں بلکہ عبداللہ بن ابی ابن سلول کی روحانی اولاد اپنی سازشوں میں مسلسل جتے ہوئے ہیں اور سعد بن معاذ رضی ا للہ عنہما کی روحانی اولاد اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دفاع میں اپنی قیمتی متاع مقتل میں لے کر پیش ہوتے رہیں گے۔ ﴿وَاللّٰهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ ﴾ (یوسف: ۲۱) ’’اور اللہ اپنے کام پر غالب ہے۔‘‘ ﴿ وَإِنَّ جُنْدَنَا لَهُمُ الْغَالِبُونَ ﴾ (الصافات: ۱۷۳) ’’اور بے شک ہمارا لشکر، یقیناً وہی غالب آنے والا ہے ۔‘‘ ٭٭٭