کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 47
عزوجل سے سوال کرتا ہوں کہ وہ اس کتاب کی نشر و اشاعت تک متعدد مراحل میں جو لوگ بھی شریک ہوئے ان سب کو نیک جزا عطا فرمائے۔ آمین
٭٭٭
الشیخ حسن بن علي البار
(لیکچرر ٹیکنالوجی کالج)
سبحان اللہ! سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اپنے متعلق کتنی سچی بات کی۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے اس بات کو پسند کر لیا کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا اجر کبھی منقطع نہیں ہو گا اور جس طرح اللہ اور اس کا رسول ان سے محبت کرتے ہیں اسی طرح مسلمانوں میں ان کی محبت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ بقول شاعر....
کالنَّجم تستصغرُ الأبصارُ رؤیتَہ
و الذنب للطرفِ لا للنَّجمِ في الصِّغرِ
’’وہ ستارے کی مانند ہے جو دیدار کے وقت نگاہوں میں چھوٹا نظر آتا ہے چھوٹا دیکھنے میں کوتاہی آنکھ کی ہے ستارے کی نہیں ۔‘‘
یہ مجموعہ بحوث آثار و سنن اور افکار سے معطر دیوان ہے اور وہ اس شخصیت کے دفاع کے سیلاب سے ایک لہر ہے۔
٭٭٭
الشیخ منصور بن حمد العیدي
(اسسٹنٹ پروفیسر دمام یونیورسٹی)
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اس امت پر کتنی مہربانیاں ہیں اور ممکن ہے کہ تمھیں کوئی چیز ناپسند ہو اور اللہ تعالیٰ نے اس میں بہت سی بھلائیاں مخفی رکھی ہوں ۔ بدبخت ہمیشہ بلند ترین پردے میں رہنے والی شخصیت کے متعلق بکواس کرتے ہیں جبکہ اہل ایمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کے دفاع کے لیے آستینیں چڑھا لیتے ہیں اور وہ اتنی عمدہ جدوجہد پیش کرتے ہیں جس سے اہل ایمان کے سینے ٹھنڈے ہو جاتے ہیں ۔
کسی کے دل نے یہ نہ سوچا ہو گا کہ اس کے ہاتھوں میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی سیرت پر لکھی ہوئی اتنی