کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 43
کے اپنے آپ کو اجر کا مستحق بنایئے اور عفیفۂ کائنات سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے الزامات کو دُور کیجیے اور جو لوگ ان کی مذمت کرنا چاہتے ہیں اللہ انھیں ہلاک و برباد کر دے۔ ٭٭٭ الشیخ عبدالعزیز بن مرزوق الطریفي (وزارت شؤن الاسلامیہ و الاوقاف، سعودی عرب ) لکھتے ہیں : یہ ایک ایسی مفید کتاب ہے جس میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل بیان کیے گئے ہیں اور مقام نبوت پر بہتان لگانے والے ظالموں کا علمی دلائل کے ساتھ ردّ کیا گیا ہے۔ کیونکہ کسی پاک دامن عورت پر الزام لگانا اس کے خاوند کی عزت کو داغ دار کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔ مجھے اس کتاب میں قدیم و جدید شبہات کا علم و حکمت سے ردّ دکھائی دیا اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا دفاع دراصل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی دفاع ہے۔ ٭٭٭ الشیخ محمد بن عبدالرحمن العریفي (پروفیسر جامعہ الملک سعود، ریاض) ہم پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حق ہے کہ ہم آپ کی سیرت کا علم حاصل کریں اور آپ کی سنتوں کا اتباع کریں اور اسی کے ضمن میں آپ کی حیات مبارکہ، آپ کے اہل و عیال اور آپ کی ذاتی اور خانگی زندگی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بابرکت گھرانوں کا مکمل علم بھی آتا ہے۔ ادارہ ’’دار المعرفہ‘‘ نے اُم المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سیرت کے حوالے سے یہ تحقیق اس لیے پیش کی ہے کہ ہماری خواتین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و سیّد المرسلین کی زوجہ مطہرہ و مظلومہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنا مقتدا و پیشوا اور راہبر و راہنما بنا لیں اور ان کی علمی جلالت و ہیبت سے واقف ہو جاسکیں ۔ ٭٭٭