کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 41
اللہ ان سب سے راضی ہو جائے۔
٭٭٭
الشیخ محمد موسيٰ شریف
(امام و خطیب جامع مسجد امام ذہبی بجدہ المملکۃ العربیۃ السعودیۃ)
میرے علم کے مطابق تاریخ بشری میں ، میں نے کسی اور عورت کے بارے میں نہیں سنا کہ جسے تقویٰ ، علم و فضل اور معاشرے میں نفع بخش شرکت کا شرف بھی حاصل ہو اور ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا جیسا ظلم بھی اس پر روا رکھا گیا ہو۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ام المومنین تو تھیں ہی ، لیکن ساتھ ہی رب العالمین کے محبوب رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین بیوی بھی تھیں ۔ ان کی زندگی میں انھیں خود ساختہ سازش کا نشانہ بنایا گیا اور آج تک ان کی وفات کے بعد بھی اس گھناؤنی صیہونی و منافقانہ سازش کے تار و پود لٹکتے دکھائی دیتے ہیں ۔ یہ بہتان تراش اور افسانہ گو اور ایمان فروش قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سامنا کس منہ سے کریں گے اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے لیے کیا عذر گھڑیں گے....؟
یہ کتاب بے حد مناسب وقت پر منظر عام پر آئی ہے تاکہ مسلمان تاریخ اسلام میں ام المومنین اور ان کے مقام و مرتبہ کا تعارف حاصل کر سکیں اور جو زبانیں ان کی طہارت و عفت پر راز ہوتی رہتی ہیں وہ کٹ جائیں اور جو منافقانہ سازشیں ان کے علم و تقویٰ اور محکم دین کو داغ دار کرنے کی کوشش میں ہمہ وقت مصروف رہتی ہیں وہ دم توڑ دیں ۔
٭٭٭
الشیخ محمد یسري ابراہیم
(جنرل سیکرٹری شرعی و اصلاحی کمیٹی مصر)
’’الدرر السنیۃ‘‘ کے ہار میں سنت کا یہ جڑاؤ ہیرا ہے۔ اس زمانے میں اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعے اہل اسلام پر انعام کیا ہے اور وہ ذات کتنی بابرکت ہے جو مصیبت سے نعمت اور آزمائش سے انعام اور شر سے خیر نکالتی ہے۔ ’’دار المعرفہ ‘‘کو طباعت و توزیع کی توفیق دینے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے جو تمام تعریفات کے لائق ہے ۔ یہ کتاب ام المومنین طاہرہ مطہرہ صدیقہ بنت صدیق و محبوبہ رسول رب العالمین کے دفاع کے اس