کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 381
’’ان خود ساختہ احادیث کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ انھوں نے فرمایا: ان کے لیے ماہرین موجود ہوتے ہیں ۔‘‘[1] یہ حقیقت بخوبی معلوم ہے کہ اسلام کی طرف نسبت کرنے میں فرقوں میں سے شیعہ سب سے بڑے جھوٹے ہیں ۔ ان کا سارا خود ساختہ دین جھوٹ پر مبنی ہے۔ تمام لوگوں سے زیادہ وہ صحابہ کرام سے نفرت کرتے ہیں اور کینہ و بغض رکھتے ہیں ۔ اہل سنت کے عظیم امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’میں نے روافض سے بڑھ کر جھوٹی گواہی دینے والا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘[2] یزید بن ہارون[3] رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جو بدعتی بدعت کی طرف دعوت نہ دے اس سے حدیث لی جا سکتی ہے سوائے رافضی کے کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔‘‘[4] محمد بن سعید اصبہانی[5] رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’میں نے شریک رحمہ اللہ کو کہتے ہوئے سنا تو جس سے بھی ملاقات کرے اس سے علم حاصل کر لے، لیکن رافضی (شیعوں ) سے نہیں ، کیونکہ وہ احادیث وضع کرتے ہیں اور اسے دین بنا لیتے ہیں ۔‘‘[6] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
[1] الجرح و التعدیل لابن ابی حاتم، ج ۱، ص: ۳۔ [2] شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ و الجماعۃ للالکائی، ج ۸، ص: ۱۵۴۴۔ السنن الکبری للبیہقی، ج ۱۰، ص: ۳۵۲۔ [3] یزید بن ہارون بن زاذی یا ابن زاذان ابو خالد واسطی، شیخ الاسلام، حافظ حدیث، علم و عمل میں ایک روشن ستارہ، عبادت گزار، عظیم الشان مجاہد، امر بالمعروف و نہی عن المنکر پر عمل کرنے والے۔ ۱۱۸ ہجری میں پیدا ہوئے اور ۲۰۶ ہجری میں وفات پائی۔ (سیر اعلام النبلاء للذہبی، ج ۹، ص: ۳۵۸۔ تہذیب التہذیب، لابن حجر، ج ۶، ص: ۲۲۰۔) [4] منہاج السنۃ النبویۃ لابن تیمیۃ، ج ۱، ص: ۶۰۔ [5] محمد بن سعید ابو جعفر حمدان اصبہانی کوفی امام بخاری رحمہ اللہ کے استاد تھے۔ حافظ حدیث تھے زبانی احادیث سنایا کرتے تھے۔ یہ تلقین ’’مصطلح الحدیث‘‘ یعنی کسی دوسرے کی سنائی ہوئی حدیث قبول نہیں کرتے تھے اور نہ ہی لوگوں کی کتابوں سے حدیث پڑھتے تھے۔ ۲۲۰ ہجری میں وفات پائی۔ (رجال صحیح البخاری للکلاباذی، ج ۲، ص: ۶۵۲۔ الکاشف للذہبی، ج ۲، ص: ۱۷۵۔) [6] منہاج السنۃ النبویۃ، ج ۱، ص: ۵۹۔