کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 38
الشیخ احمد بن عبدالرحمن الصویان
(رئیس مجلہ ’’البیان‘‘)
نبوی گھرانے میں زندگی بسر کرنے سے زیادہ شرف و عظمت کیا ہو سکتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے محبوب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی قربت اور محبت و الفت سے بڑھ کر کون سی عزت اور سرداری ہے۔
درحقیقت اس ذات طاہرہ و طیبہ رضی اللہ عنہا نے تمام دروازوں سے شرف و عزت جمع کر لی ہے اور اپنے علم و ایمان کے ذریعے سے آسمانی بلندیوں کو چھو لیا۔ یہ تعارفی کلمات اس پاک دامن، طاہرہ و طیبہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں تحریر کیے گئے جن کی براء ت ساتویں آسمان کے اوپر سے نازل ہوئی ہے اور جو قیامت تک مسلمانوں کی مساجد اور ان کے گھروں میں پڑھی جاتی رہے گی۔ ان شاء اللہ! اس نفع بخش کتاب اور مفید و ضخیم مرجع و مصدر میں یہ محامد عظیمہ اور مناقب کریمہ قارئین گرامی قدر کی نظروں سے گزریں گے۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ اپنے علمی و تحقیقی مقالات اس سفر مقدس میں جمع کرنے سے پہلے ان کے مقالہ نگاروں اور مضمون نویسوں نے کس قدر محنت و عرق ریزی سے کام کیا۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس محنت و جہد اور امانت و دیانت کا ان کو پورا پورا اجر عطا فرمائے۔ قارئین کرام کو اس کتاب کا مطالعہ ایسی درجنوں کتابوں کو پڑھنے اور سمجھنے سے بے پروا کر دے گا اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ انسائیکلوپیڈیا ان ظالم ملاحدہ اور روافض کی طعن و تشنیع کو ردّ کرنے کے لیے نہایت بلیغ و عمیق ثبوت بن جائے گا۔
٭٭٭
الشیخ خالد بن عثمان السبت
(پروفیسر الدراسات العلیا بجامعۃ الدمام المملکۃ العربیۃ السعودیۃ)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ وَبَعْدُ!
میں نے اس دائرۃ المعارف کا مطالعہ کیا ہے جس کا نام ’’سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور روافض ‘‘رکھا گیا ہے۔ اس کی جن خوبیوں کا مشاہدہ کیا، وہ درج ذیل ہیں :
عبارت سلیس ہے، مواد نہایت پرمغز اور محققانہ ہے، انداز بیان نہایت بلیغ ہے۔ نیز اس کتاب کا خطہ نہایت ہی جامع، ہر لحاظ سے مکمل، تمام متعلقہ جزئیات پر محیط اور انتہائی باریک بینی اور مکمل چھان بین کے بعد منتخب کیا گیا ہے ۔ شاید اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو تمام امہات المومنین رضی اللہ عنہن کی سیر پر لکھنے کے لیے تیار کیا