کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 35
الشیخ احمد بن حسن المعلم
(نائب رئیس ہیئۃ علماء الیمن)
کہتے ہیں : اہل ایمان پر تمام صحابہ کا دفاع کرنا واجب ہے، لیکن ام المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا جو منافقین و معاندین کی بہتان تراشیوں اور ریشہ دوانیوں کی مصیبت میں مبتلا ہیں ان کا دفاع تمام واجبات سے بڑھ کر ہے اور جہاد کی تمام انواع سے بہتر اور افضل نوع ہے ۔ اس موضوع پر کئی ایک گراں قدر کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں ، ان میں یہ کتاب ’’سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور روافض ‘‘ جسے متعدد محققین نے مل کر مکمل کیا ہے، صفحہ بہ صفحہ اور حرف بہ حرف میں نے مکمل تتبع اور استقصاء سے اس کا مطالعہ کیا اور اس کے کچھ مباحث کو باریک بینی سے دیکھا ہے۔ میں نے اسے اس موضوع پر لکھی جانے والی سابقہ تمام کتب سے زیادہ اہم اور نفع بخش پایا ہے۔ اس کتاب میں بہت ہی اہم موضوعات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی تالیف کے لیے تحقیق و تدقیق و تخریج و اشراف پر جن جن اکابرین امت نے حصہ لیا ہے اللہ تعالیٰ ان سب کو نیک جزا دے۔
نیز اس کتاب کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ تمام لوگوں کو فائدہ پہنچائے اور اہل رفض و بدعت کا قلع قمع کر دے۔
٭٭٭
الشیخ صابح بن عبداللّٰہ الدرویش
(قاضی مکہ مکرمہ)
لکھتے ہیں : یہ انسائیکلوپیڈیا جو آپ کے سامنے ہے مومنوں کے سینے کے لیے باعث شفا ہے۔ کیونکہ اس میں حق پر مبنی دلائل و براہین جمع کر دیے گئے ہیں جو کہ بیمار دل والے لوگ، جو ہمیشہ قرآن کے متشابہات کی پیروی کرتے ہیں ، کے ردّ کے لیے کافی و شافی ہیں ۔ اس کتاب کی طباعت و اشاعت و تحقیق و تالیف میں حصہ ڈالنے والے سب لوگوں کو اللہ تعالیٰ اچھی جزا دے۔ بایں وجہ کہ انھوں نے محنت کی ہے اور ایک بہت بڑے کارنامے کو سر انجام دیا ہے۔ اس زمانے میں امت مسلمہ خصوصی طور پر اس جیسی مراجع کی سب سے زیادہ محتاج ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے ان تمام احباب کے لیے قبول اور توفیق کا سوال کرتا ہوں ۔
وَصَلَّی اللّٰہُ وَسَلَّمَ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ۔
٭٭٭