کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 34
الشیخ سعد بن عبداللّٰہ الحمید
(پروفیسر جامعہ الملک سعود ، ریاض ، سعودی عرب )
لکھتے ہیں : کتنے ہی عطیات مشقت اٹھانے کے صلے میں ملتے ہیں ، چنانچہ صدر اسلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خصوصاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات علیہ السلام پر بہتان تراشیاں ہوتی رہتی ہیں ، بالخصوص صدیقہ بنت صدیق رضی ا للہ عنہما جن کی برأت ساتویں آسمان کے اوپر سے نازل ہوئی، ہماری مراد ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں ۔ پھر بھی بہتان تراش اپنی بدباطنی کو ظاہر کرنے سے باز نہیں آتے اس شر سے خیر کا پہلو یہ نکلا کہ ہر زمانہ میں غیرت مند مرد و زن بدطینتوں کے شبہات کے ازالہ اور ام المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے فضائل و مناقب نمایاں کرنے میں ہمہ وقت کوشاں رہنے لگے اور یہ ثمر بار تحقیق بھی ان کارناموں میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ اس عمل کے مراقب و مشارک اور معاونین کو اچھی اور مکمل جزا دے۔ آمین
٭٭٭
الشیخ عوض بن محمد القرني
(سابق پروفیسر محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ،ریاض، سعودی عرب)
لکھتے ہیں : ’’مُؤَسِّسَۃُ الدُّرَرُ السِّنِّیَّۃِ‘‘ نے ام المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے متعلق ایک ایسی کتاب تحریر کی ہے کہ جس میں نہایت دقیق نظر سے اپنے اصل موضوع کے متعلق بحث و تحقیق کا نہ صرف حق ادا کر دیا بلکہ نہایت عمدہ انداز سے دوسروں کو فائدہ پہنچانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ اس لیے میں اس بے مثال اور قائدانہ کتاب کی طباعت و توزیع کی نصیحت کرتا ہوں اور سفارش کرتا ہوں کہ اسے عالمی زبانوں میں ڈھال کر ہر عام و خاص تک پہنچایا جائے اور اللہ تعالیٰ ہی حقیقی مددگار ہے۔
٭٭٭