کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 32
الشیخ ناصر بن سلیمان العمر
( نگرانِ اعلیٰ مسلم فورم )
لکھتے ہیں : ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر لکھی گئی تالیفات میں اس کتاب کا اضافہ بھی ایک عمدہ شاہکار ہے۔ اس کتاب میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل و شمائل کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کتاب کے فاضل مؤلفین نے اپنی امی جان کے دفاع کا حق ادا کرنے کے لیے خلوصِ دل سے محنت کی ہے۔ زمانہ قدیم و جدید میں جن احمقوں نے مومنوں کی ماں پر بہتان تراشی کے طومار باندھے ہیں ان علماء نے علمی و تحقیقی طور پر ان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بلکہ اس کتاب کے بعد ہر منصف مزاج شخص کی آنکھ میں دشمنانِ اسلام کی الزام تراشیاں بکھرے ہوئے ذرات کی مانند ہو گئی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ انھیں جزا ئے خیر سے نوازے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دُعا گو ہوں کہ وہ ادارہ ’’الدرر السنیۃ‘‘ کے نگران اور معاونین کی محنتوں کو قبول کرے اور اس کتاب کا انھیں دنیا میں بھی فائدہ دے اور آخرت میں بھی ان کی نجات کا ذریعہ بنائے۔ اسی طرح میں عام مسلمانوں اور خصوصاً شیعہ قارئین کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس کتاب کا بنظر انصاف مطالعہ کریں ، کیونکہ یہ کتاب دلوں پر پڑے ہوئے پردو ں اور شبہات کو زائل کرنے میں اپنی مثال آپ ہے۔
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن۔
٭٭٭
الشیخ علي بن عمر بادحدح
( جنرل سیکرٹری النور وقف پروجیکٹ)
کہتے ہیں : یہ کتاب علمی و دعوتی خزانہ ہے جو سیرت ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر لکھی گئی ہے۔ اس کتاب میں سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بہترین دفاع کیا گیا ہے اور قدیم و جدید ملحدین اور رافضیوں کو خوب جواب دیا گیا ہے۔ یہ کتاب دراصل ایک ضخیم علمی خزانہ ، بہت بڑا مرجع، حق کی طرف رہنمائی کرنے والا مدلل اور معتمد علیہ چراغ ہے۔ میں سمجھتا ہوں یہ انمول خزینہ ہر زمانے میں بھلائی کی طرف دعو ت دینے والوں ، محققین اور محاسبین کے لیے مشعل راہ ثابت ہو گا۔ عام مسلمانوں سے لے کر حق کے متلاشیوں کے لیے مینارۂ نور بنے گا۔ مجھے اُمید واثق ہے کہ یہ کتاب بیشتر مسائل کے حل کے لیے بے مثال نمونہ ثابت