کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 30
زمانے کے کافر و منافق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت و عفت کو داغ دار کرنے کے لیے آپ کی طرف اُچھالتے رہتے ہیں ۔
اللہ تعالیٰ اس کتاب کے مصنّفین ، محققین ، اس کتاب کے ناشر اور تقسیم کنندگان کو جزائے خیر دے کہ ان کی مبارک کوششوں سے عفیفۂ کائنات سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی سیرت لوگوں تک پہنچی۔
٭٭٭
الشیخ اکرم ضیاء العمری
(مندوب وزارت اوقاف و احیاء التراث الاسلامی قطر )
شیخ صاحب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے عنوان سے جو تحریری مقابلہ ہوا، اس کے منصفین میں شامل تھے اور الجامعۃ الاسلامیہ مدینہ منورہ حدیث ودعوت کے شعبہ میں عرصہ دراز تک پروفیسر رہے۔ وہ کہتے ہیں : بلاشبہسیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مومنوں کی ماں ہیں ۔ وہ ہر خاتون اسلام کے لیے ایک نمونے اور آئیڈیل کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ عمدہ تعلیم و تربیت، ہمہ جہت شخصیت ، منبع کی شفافیت، وسعت ثقافت میں ، اور فقہ میں بلند مقام اور اپنے زمانے کی عورتوں کے ساتھ حسن معاشرت میں وہ بے مثال تھیں ۔
ان کے دینی و علمی تحائف ہمیشہ علمائے اُمت کے لیے مشعل راہ ہیں ۔ ان کے دفاع میں قرآنِ کریم نازل ہوا ، ان کے لیے صرف یہی اعزاز کافی ہے کہ خاتم الانبیاء سیّدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ محبوب ترین زوجہ محترمہ تھیں ۔ نیز جبریل علیہ السلام کا ان کو سلام کہنا بھی ان کا قابل ذکر و فخر اعزاز ہے۔
ہر زمانے اور علاقے کے اہل ایمان اس پر ہمیشہ راضی رہے اور یہ کتاب ان کی معطر سیرت کو جِلا بخشتی رہے گی۔ یقیناً علیٰ وجہ البصیرت ہی اقتدا کا حق واضح ہوتا ہے۔
٭٭٭
الشیخ عبدالعزیز بن عبداللّٰہ الراجحي
(سابق پروفیسر امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی )
لکھتیہیں : عائشہ ، مومنوں کی ماں ، صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ عنہا ۔ اللہ تعالیٰ نے ساتویں آسمان سے قرآن میں ان کی برأت نازل فرمائی، جس کی تلاوت قیامت تک کی جاتی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ نے جس