کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 29
محبوب ترین بیوی اور آپ کی بیویوں میں سے افضل ترین خاتون سیّدہ عائشہ بنت ابوبکر صدیق رضی ا للہ عنہما کی شان اقدس پر بہتان تراشی ہے۔ لیکن ان کی قبیح خواہشات کے برعکس ان کے یہ زہریلے تیر ان کے اپنے ہی سینوں میں آرپار ہو جاتے ہیں ، چونکہ اللہ تعالیٰ ہر زمانے میں منتخب علمائے اسلام کو ان ظالموں پر مسلّط کر دیتا ہے جو وقتاً فوقتاً ان کے کذب و مفتریات کی خبر لیتے رہتے ہیں اور ہمیشہ ان کی حالت بزبانِ شاعر: کَنَاطِحِ صَخْرَۃً یَوْمًا لِیُوْہِنَہَا فَلَمْ یَضُرَّہَا وَ أَوْہٰی قَرْنَہُ الْوَعْلُ اس پہاڑی بکرے کی طرح ہو جاتی ہے جو چٹانوں کو کمزور کرنے کے لیے ہر وقت اپنے سینگوں سے ان کو کھرچتا رہتا ہے اور ان کے ساتھ ٹکریں مارتا جاتا ہے۔ نتیجہ کیا نکلتا ہے کہ چٹان تو اپنی جگہ پر برقرار رہتی ہے البتہ بکرے کا سر پھٹ جاتا ہے اور وہ خود کو لہو لہان کر لیتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے قیامت تک پڑھی جانے والی اپنی کتاب میں سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی براء ت نازل فرمائی اور عرش بریں سے اس مظلومہ و معصومہ کی پاکدامنی پر مہر تصدیق ثبت کر دی اور مزید ان ظالموں اور منافقوں کی تکذیب و وعید اور تغلیط بھی نازل فرما دی۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن۔ ٭٭٭ الشیخ جعفر شیخ ادریس (سابق پروفیسر امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ، ریاض) تمام سچے مسلما ن سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے محبت کرتے ہیں ، کیونکہ: ۱۔وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین زوجہ محترمہ ہیں ۔ ۲۔تمام اہل اسلام و ایمان کی ماں ہیں ۔ ۳۔اہل ایمان اس لیے بھی سیّدہ رضی اللہ عنہا سے محبت کرتے ہیں کیونکہ ان کی سیرت مطہرہ میں کچھ ایسے لمحات آئے ہیں جنھیں نزولِ قرآن سے لے کر قیامت تک جب بھی رافضی منافقین پڑھتے، سنتے یا دیکھتے ہیں تو ان کے زخم لہو بہانا شروع کر دیتے ہیں اور شاید وہ کبھی مندمل نہ ہو سکیں ، اللہ کرے۔ ۴۔اس لیے بھی کہ سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سیرت و مدحت میں ان شبہات کا کامل ردّ موجود ہے جو ہر