کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 26
احباب کا تذکرہ نہ کروں تو نا سپاسی ہو گی: ٭.... ادارے میں علمی و تحقیقی ٹیم جو مسابقہ کی تیاری پر کمر بستہ رہے اور اسے کامیاب بنانے کے لیے سعیٔ پیہم کی ، نیز انھوں نے کتاب کے لیے علمی مواد اکٹھا کیا۔اس کی مراجعت کی ، بالآخر موجودہ صورت میں کتاب قارئین کے ہاتھوں میں پہنچ گئی۔ ٭....ادارے میں کام کرنے والے تمام مشارکین کا میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے موضوع کے مطابق اپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کیے۔ بالخصوص ان میں سے کامیاب لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جن کے مقالات ممتاز بنے اور ان کی تیاری میں محققین کی کاوشیں نمایاں ہوئیں ۔ ٭.... میں دل کی گہرائیوں سے مسابقہ کے منصفین، علماء و مشائخ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنھوں نے فیصلہ کرنے کے لیے اپنے قیمتی اوقات علمی بحثوں کی چھان بین میں صرف کیے۔ اسی طرح وہ علماء و مبلّغین بھی ان میں شامل ہیں جنھوں نے کتاب پر نظر ثانی کی اور وقتاً فوقتاً اس عمل کی حوصلہ افزائی کی۔ ٭.... میں آخر میں آلِ شیخ کا شکریہ ادا کرنا نہیں بھولا جنھوں نے اس مسابقہ کی سرپرستی اور کفالت کی، اسی طرح میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے کتاب کے سلسلے میں کاغذ سے لے کر چھپائی تک کسی بھی مرحلے پر ہمارے ساتھ تعاون کیا۔ اس مختصر شاکرانہ عرض کے بعد میں اللہ تعالیٰ سے دُعا گو ہوں کہ ہم سب کو اپنے اعمال کی جزائے خیر دے اور اس کتاب کے ذریعے نفع عام کر دے ۔ توفیق اور سیدھے رستے کی طرف ہدایت اللہ تعالیٰ ہی دینے والا ہے۔ علوی بن عبدالقادر سقاف ٭٭٭