کتاب: سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا - صفحہ 155
تھے۔ وہ ان کی اسی طرح خبرگیری کرتے تھے۔ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی امہات المومنین رضی ا للہ عنہن کو حج پر بھیجا اور اسی طرح ان کی خدمت و حفاظت کا اہتمام کیا جس طرح سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حج پر جاتے ہوئے اہتمام کیا گیا تھا۔ چنانچہ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنی بجائے جلیل القدر صحابی سعید بن زید رضی اللہ عنہ کو سیّدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے ساتھ اس مہم پر روانہ کیا۔ ان دونوں میں سے ایک امہات المؤمنین کی سواریوں کے آگے ہوتا اور ایک ان کی سواریوں کے پیچھے ہوتا تاکہ ان کی مکمل حفاظت کی جا سکے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب کے بارے میں سب لوگوں سے زیادہ باخبر تھیں ۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے مقام و مرتبے کا بخوبی علم تھا۔ وہ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد احادیث روایت کرنے میں منفرد ہیں ۔ جو اس بات کی قوی دلیل ہے کہ وہ سیّدنا عثمان بن عفان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی کس قدر، قدردان تھیں ۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ہی سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت روایت کی تاکہ وہ اگر زمامِ خلافت سنبھالیں تو کسی کہنے والے کے اصرار پر خلافت کی خلعت ہرگز نہ اتاریں ۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا عُثْمَانُ اِنْ وَلَّاکَ اللّٰہُ ہٰذَا الْاَمْرَ یَوْمًا، فَاَرَادَکَ الْمُنَافِقُوْنَ عَلٰی اَنْ تَخْلَعَ قَمِیْصَکَ[1] الَّذِیْ قَمَّصَکَ اللّٰہُ، فَلَا تَخْلَعْہُ۔ یَقُوْلُ ذٰلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ)) ’’اے عثمان! اگر اللہ عزوجل کسی دن تمھیں خلافت کی ذمہ داری بخشے اور منافقین چاہیں کہ تم یہ خلعت (خلافت) اتار دو جو اللہ تعالیٰ نے تمھیں پہنائی ہے تو اسے مت اُتارنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین بار فرمائی۔‘‘ سیّدنا نعمان بن بشیر[2] رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :میں نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: یہ حدیث لوگوں کو بتانے
[1] قَمَّصَکَ: یعنی اللہ نے تجھے پہنائی ہے اور قمیض سے مراد خلافت ہے۔ (النہایۃ فی غریب الحدیث، ج ۴، ص: ۱۰۸۔) [2] یہ نعمان بن بشیر بن سعد ابو عبداللہ انصاری جلیل القدر صحابی رضی اللہ عنہ ہیں ۔ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے یہ کوفہ کے گورنر بنے پھر حمص (شام) کے گورنر بنے۔ یہ بڑے ہی سخی، شریف اور شاعر تھے۔ ۲ ہجری میں پیدا ہوئے اور ۶۵ ہجری میں فوت ہوئے۔ (الاستیعاب، ج ۱، ص: ۴۷۲۔ الاصابۃ، ج ۶، ص: ۴۴۰۔)