کتاب: سیرۃ ابراہیم عمل کے آئینے میں - صفحہ 9
تأثرات محقق
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
الحمد للَّه ر ب العالمين، والصلوة و السلام علي اشرف الا نبياء و المرسلين-
اما بعد:فَ
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرِّ جِيْمِ
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
( ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ )
نبوت اور اس کے عالی مقام حاملین کی سیرت اور لیل و نہار کا بہار آفریں اور مشکبو تذکرہ اس لائق ہے کہ بار بار پڑھا جائے اور رہ رہ کر اس سے مستنیر ہوا جائے، سچ تو یہ ہے کہ ہماری کالک، عملی تیرہ بختی اور اخلاقی زبوں حالی صرف اورصرف ان قدسی خصال، پاک نہاد و پاکباز ہستیوں کی سیرت ِطیبہ کے بار بار جام پینے سے دور ہوسکتی ہے، لہٰذا ان کی سیرت ِحمیدہ سے نسلِ نو کو متعارف کرانا ازبس ضروری اور ناگزیر ہے تاکہ وہ ایمان وتیقن اور اخلاق و کردار کے راستہ پر گامزن ہوسکیں۔
اس ملی اور مذہبی ضرورت کو شدت سے محسوس کرتے ہوئے برادرِمکرم حافظ آصف عباس حفظہ اللہ تعالیٰ نے "سیرت ابراہیم علیہ السلام عمل کے آئینے میں "کےمقدس عنوان پر قلم اٹھایا تو مجھے تحقیق و تخریج کی دعوت دی تاکہ امت کے سامنے جو مواد پیش ہووہ سرخ سونے کی طرح خالص اور اصلی ہو، ردّوقبول کی چھلنی سے نکل آیا ہو تو میں نے امت ِمسلمہ کی خیرخواہی اور اپنی عاقبت کو سنوارنے کی غرض سے اس امرِمہم کو قبول کیا اور اپنی ذمہ داری ادا کی۔