کتاب: سیرۃ ابراہیم عمل کے آئینے میں - صفحہ 89
((عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَة رضي الله تعالي عنه قَالَ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ الصَّلاَةُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ؟ فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ عَلَّمَنَا كَيْفَ نُسَلِّمُ- قَالَ صلي الله عليه وسلم «قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ)) یعنی:’’ سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں: ہم نے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ پر کیسے درود بھیجیں، اللہ تعالیٰ نے ہمیں سلام بھیجنے کی تعلیم تو دی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواباً فرمایا: تم مجھ پر یوں درود پڑھا کرو: ( ( اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ )) [1] ملت ابراہیم علیہ السلام کی پاکیزہ تعلیمات کی ایک جھلک تمام انبیاء علیہم السلام کی شریعتوں میں بنیادی چیز عقیدہ توحید کی تبلیغ و ترویج ہوتی ہے لہٰذا عقیدہ توحید میں سب انبیاء کرام کی شریعت مشترکہ ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ( وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ) ]سورہ انبیا:25 [ یعنی: ’’ہم نے آپ سے پہلے جو بھی رسول بھیجا سو اس کی طرف یہی وحی
[1] ) ( صحیح بخاری: کتاب الانبیاء، باب قول اللہ تعالیٰ، (وتخذ اللہ ابراہیم خلیلا ) حدیث: 3370