کتاب: سیرۃ ابراہیم عمل کے آئینے میں - صفحہ 87
یعنی: ’’ اور ہم نے انبیاء علیہم السلام سے پختہ عہد لیا اور اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم آپ سے اور نوح علیہ السلام سے اور ابراہیم علیہ السلام سے اور موسیٰ علیہ السلام سےاور عیسی بن مریم علیہ السلام سے بھی ہم نے ان سب سے بڑا پختہ عہد لیا‘‘
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
( إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى آدَمَ وَنُوحًا وَآلَ إِبْرَاهِيمَ وَآلَ عِمْرَانَ عَلَى الْعَالَمِينَ- ذُرِّيَّةً بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )
]سورہ آل عمران :34، 33 [
یعنی: ’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام، نوح علیہ السلام، ابراہیم علیہ السلام اور آل عمران کو جہان والوں پر چن لیا، یہ سب آپس میں ایک دوسرے کی نسل میں سے ہیں اور اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے۔‘‘
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
( وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ أُولِي الْأَيْدِي وَالْأَبْصَارِ - إِنَّا أَخْلَصْنَاهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ - وَإِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْأَخْيَارِ ) ]سورہ ص:45 تا 47 [
یعنی: ’’ ہمارے بندوں ابراہیم، اسحٰق اور یعقوب علیھم السلام کا تذکرہ بھی کیا کرو، جو ہاتھوں اور آنکھوں والے تھے ( یعنی بصیرت والے اور دین کی تائید کرنے میں بڑے قوی تھے) ہم نے انہیں ایک خاص یات یعنی آخرت کی یاد کیلئے مخصوص کردیا تھا، یہ سب ہمارے منتخب بہترین انسان تھے۔‘‘
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
( وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا ) ]سورہ نساء :125 [
یعنی: ’’ اور اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل بنا لیا‘‘
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
( وَإِبْرَاهِيمَ الَّذِي وَفَّى ) ]سورہ نجم :37 [