کتاب: سیرۃ ابراہیم عمل کے آئینے میں - صفحہ 53
کی خوبصورت بیویوں کو چھین لیتا اور خاوندوں کو قتل کروا ڈالتا تھا ۔
عزت و ناموس کی آزمائش
اللہ ہی تو ہے جو اپنے بندوں کی عزتوں کی حفاظت فرماتا ہے،
جب اس بادشاہ کو بتایا گیا کہ ایک قافلہ آیا ہے جس میں ایک خوبصورت عورت ہے، تو اس نے چیلوں کے ذریعے سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو بلوا بھیجا، حکم دیا کہ بیوی کو میرے حوالے کر دو ۔
صحیح بخاری و صحیح مسلم کی روایت کے مطابق جب سیدہ سارا علیھا السلام کو اس کے پاس بلوایا گیا، تو سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا :’’اے سارا! میں آپ کو اپنی بہن بتا چکا ہوں، آپ مجھے جھوٹا نہ کرنا‘‘ چنانچہ جب سیدہ سارا علیھا السلام بادشاہ کے پاس پہنچیں، تو اس نے آگے بڑھنے کی کوشش کی، اور اس کا ہاتھ شل ہو گیا، اس نے سیدہ سارا علیھا السلام سے دعا کی اپیل کی، انہوں نے دعا کی تو اس کا ہاتھ درست ہوگیا، وہ باز نہ آیا اور دوبارہ دست درازی کی کوشش کی لیکن پھر ہاتھ شل ہوگیا، کہنے لگا :اس دفعہ دعا کریں، اگر مجھے عافیت مل گئی تو تجھے چھوڑ دوں گا، وہ یہ جان چکا تھا کہ یہ کوئی معمولی عورت نہیں، سیدہ سارا علیھا السلام نے دعا کی اور ہاتھ درست ہوگیا، اب اس میں نہ صرف آپ کو چھوڑ دیا بلکہ اپنی بیٹی ہاجرہ کو بھی آپ کی خدمت کے لیے وقف کردیا ۔
آپ علیھا السلام ہاجرہ کو ساتھ لے کر سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے پاس واپس آئیں، ادھر آپ علیہ السلام مصلے پر نماز ادا کر رہے ہیں اور اپنی حرمت کی حفاظت کی دعائیں کر رہے ہیں، نماز سے فارغ ہوئے اور معاملے کا حال پوچھا تو سیدہ سارا علیھاالسلام نے قصہ سنایا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے کافر کے شر سے نجات دی ہے اور اس نے خدمت کے لیے اپنی بیٹی وقف کردی ہے، اس پر آپ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی۔ [1]
[1] ) ( صحیح بخاری: کتاب الانبیاء، باب قول اللہ تعالیٰ، (وتخذ اللہ ابراہیم خلیلا ) حدیث: 3358 صحیح مسلم: کتاب الفضائل، باب من فضائل ابراہیم، حدیث: 2371)