کتاب: سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 27
بے ہودہ باتوں سے آپ کا اجتناب
اسلامی معاشرے کے بڑے لوگوں کی جانب سے آپ کی تعریف
آپ کے بہت سارے اقوال، خطبے اور مواعظ نیز ہم ان سے اپنی موجودہ زندگی میں کس طرح استفادہ کرسکتے ہیں۔
آپ کے اردگرد رہنے والی شخصیتوں کے لیے ایک بحث خاص کردی ہے، ان میں سے قیس بن سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ ہیں، وہ آپ کے ہاتھوں پر پہلے بیعت کرنے والے ہیں۔ وہ اپنے زمانے کے دور اندیش لوگوں میں سے اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی فوج کے اہم ترین سپہ سالاروں میں سے ہیں۔
ان میں سے عبید اللہ بن عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہما ہیں، وہ آپ کی فوج کی سپہ سالاروں میں سے اور آپ کے والد کے گورنروں میں سے ہیں، تاریخ کی بعض کتابوں نے جھوٹ اور بہتان تراشی کے ذریعے آپ کے کردار کو مشکوک کیا، اس لیے میں نے آپ کی شخصیت کو منتخب کرکے آپ کے مواقف کی حقیقت کو واضح کیا ہے۔
انھی شخصیات میں سے عبداللہ بن جعفر بن ابو طالب رضی اللہ عنہ ہیں، وہ آپ کے مستشار تھے، چنانچہ آپ نے انھیں سے معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مصالحت کے سلسلے میں مشورہ کیا تھا، اور انھوں نے آپ کی اس سلسلے میں ہمت افزائی کی تھی، ان شخصیتوں کی سیرت کے توسط سے اس زمانے کے صحیح احوال کی آگاہی حاصل کرسکتے ہیں۔
میں نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی مصالحت کا خصوصیت سے ذکر کیا ہے، اور اس کو ایک عظیم اصلاحی منصوبہ قرار دیا ہے، اسی لیے میں نے ذکر کیا ہے کہ آپ نے وہ منصوبہ کس طرح بنایا اور کس طرح اس کو نافذ کیا، مصالحت سے متعلق درج ذیل امور کو ذکر کیا ہے:
مصالحت کے مختلف مراحل
ہر مرحلے میں کیا پیش آیا؟
مصالحت کے اہم اسباب، جیسے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی جانب سے آخرت کی ترجیح، مسلمانوں کے خون کی حفاظت، اتحاد امت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اثبات وغیرہ جیسے اسباب۔
حضرت حسن کے ان اقوال کی توضیح جو مصالحت کے اسباب میں سے تھے، اور مقاصد شریعت سے متعلق آپ کی گہرائی و گیرائی کا پتہ دیتے ہیں۔
آپ کے اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے مابین مصالحت کے شرائط اور اس کے نتائج۔
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں خلافت سے دست بردار ہوجانا، آپ کا ایک قوت سے بھرپور اقدام تھا نہ