کتاب: سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 26
و یہزُّنی ذکرُ المروئَ ۃ والندی
بین الشمائل ہِزۃَ المشتاق
’’آپ کی مروت و سخاوت جیسی عادتوں کے تذکرے پر میں عاشق کے مانند جھومنے لگتا ہوں۔‘‘
فاذا رُزِقتَ خلیفۃ محمودۃ
فقد اصطفاک مقسم الأرزاق
فالناس ہذا حظہ مال، و ذا
علم و ذاک مکارم الأخلاق
’’لوگوں کے نصیبے مختلف ہوئے ہیں، کچھ کے نصیبہ میں مال، کچھ کے نصیبہ میں علم، اور کچھ کے نصیبہ میں اچھے اخلاق ہوتے ہیں۔‘‘
آپ کے درج ذیل صفات پر بھی گفتگو کی ہے:
آپ کی بردباری
آپ کی خاکساری و تواضع
آپ کی سرداری و سیادت
سیادت کے مفہوم کو حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی سیرت کی روشنی میں واضح کیا ہے، اور یہ بھی بیان کیا ہے کہ سیادت ظلم و زیادتی، خونریزی، اور دوسروں کی عزت و دولت کو برباد کرکے نہیں حاصل ہوتی، بلکہ سیادت اس کے اصولوں کی رعایت، بغض و حسد اور دشمنی کے ازالے سے حاصل ہوتی ہے، چنانچہ آپ کی مصالحت اور مسلمانوں کے خون کی حفاظت نے آپ کو سیادت کے اعلیٰ مقام پر پہنچا دیا۔
میں نے کتاب میں درج ذیل موضوعات پر بھی بحث کی ہے:
آپ کی اجتماعی زندگی
آپ کی جانب سے باطل عقائد کی تردید
لوگوں کی ضرورتوں کا خیال رکھنا
نبوی حسب و نسب پر آپ کی غیرت
آپ کو تکلیف پہنچانے والے کے ساتھ آپ کا تعامل
لوگوں کے ساتھ آپ کا حسن خلق