کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 453
کیے۔ جب آپ نے تمکین فی الارض کی شرائط کو پورا کیا تو رب تعالیٰ نے بھی اپنا وعدہ پورا کیا۔ ارشاد ہے: {وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُمْ فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَہُمْ دِیْنَہُمُ الَّذِیْ ارْتَضَی لَہُمْ وَلَیُبَدِّلَنَّہُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا یَّعْبُدُوْنَنِیْ لَا یُشْرِکُوْنَ بِیْ شَیْئًا} (النور: ۵۵) ’’اللہ نے ان لوگوں سے جو تم میں سے ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے، وعدہ کیا ہے کہ وہ انھیں زمین میں ضرور ہی جانشین بنائے گا، جس طرح ان لوگوں کو جانشین بنایا جو ان سے پہلے تھے اور ان کے لیے ان کے اس دین کو ضرور ہی اقتدار دے گا جسے اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے اور ہر صورت انھیں ان کے خوف کے بعد بدل کرامن دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرائیں گے۔‘‘ یہ رب تعالیٰ کی وہ سنت ہے جو ان قوموں میں جاری ہو کر رہتی ہے جو شریعت قائم کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور اس سنت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ ۲۔ امن واستقرار: خلافت امویہ میں بے پناہ بغاوتیں برپا ہوئیں۔ بالخصوص خوارج نے بے پناہ اودھم مچایا لیکن آپ نے ان میں سے بے شمار خارجیوں کو قائل کر کے بغاوت سے علیحدہ کر لیا۔ اور یوں آپ کے دور میں بے مثال عدل اور امن وامان قائم ہوا۔ اور یہ بھی آپ کی اس حرص کا نتیجہ تھا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں شریعت کی تابعداری ہو۔ ارشاد ہے: {اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْٓا اِیْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِکَ لَہُمُ الْاَمْنُ وَ ہُمْ مُّہْتَدُوْنَo} (الانعام: ۸۲) ’’وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے اپنے ایمان کو بڑے ظلم کے ساتھ نہیں ملایا، یہی لوگ ہیں جن کے لیے امن ہے اور وہی ہدایت پانے والے ہیں۔‘‘ ۳۔ فتح ونصرت: جب آپ دین کی نصرت کے ازحد حریص تھے اور اس رستے میں اپنا سب کچھ لگا دیا تو رب تعالیٰ کا وعدہ بھی سچا ثابت ہوا کہ جو اس کی نصرت کرے گا وہ اس کی نصرت کرے گا، اللہ نے دین پر ثابت قدم رہنے والے کے لیے اس بات کی ضمانت لی ہے کہ اسے دشمنوں پر عزت وقوت دے گا۔ ارشاد ہے: {وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌo اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّکَّنّٰہُمْ فِی الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ وَ اَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَہَوْا عَنِ الْمُنْکَرِ وَ لِلّٰہِ عَاقِبَۃُ