کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 451
وَقُتِّلُوْاتَقْتِیْلًاo سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبْدِیْلًاo} (الاحزاب: ۶۰۔۶۲)
’’یقینا اگر یہ منافق لوگ اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور مدینہ میں جھوٹی خبریں اڑانے والے لوگ باز نہ آئے تو ہم تجھے ضرور ہی ان پر مسلط کر دیں گے، پھر وہ اس میں تیرے پڑوس میں نہیں رہیں گے مگر کم۔اس حال میں کہ لعنت کیے ہوئے ہوں گے، جہاں کہیں پائے جائیں گے پکڑے جائیں گے اور ٹکڑے ٹکڑے کیے جائیں گے ،بری طرح ٹکڑے کیا جانا۔ اللہ کے طریقے کی طرح ان لوگوں میں جو پہلے گزرے اور تو اللہ کے طریقے میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں پائے گا۔‘‘
اور فرمایا:
{وَلَوْ قَاتَلَکُمْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوَلَّوُا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوْنَ وَلِیًّا وَلَا نَصِیْرًاo سُنَّۃَ اللّٰہِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبْدِیلًاo} (الفتح: ۲۲۔۲۳)
’’اور اگر وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا تم سے لڑتے تو یقینا پیٹھ پھیر جاتے، پھر وہ نہ کوئی حمایتی پائیں گے اور نہ کوئی مددگا ر ۔اللہ کے اس طریقے کے مطابق جو پہلے سے گزر چکا ہے اور تو اللہ کے طریقے میں ہر گز کوئی تبدیلی نہیں پائے گا ۔‘‘
۳۔ یہ جاری ہو کر رہیں گی رکیں گی نہیں۔ ارشاد ہے:
{قُلْ لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ یَّنْتَہُوْا یُغْفَرْلَہُمْ مَّا قَدْ سَلَفَ وَ اِنْ یَّعُوْدُوْا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّتُ الْاَوَّلِیْنَo} (الانفال: ۳۸)
’’ان لوگوں سے کہہ دے جنھوں نے کفر کیا، اگر وہ باز آجائیں تو جو کچھ گزر چکا انھیں بخش دیا جائے گا اور اگر پھر ایسا ہی کریں تو پہلے لوگوں کا طریقہ گزر ہی چکا ہے۔‘‘
۴۔ سنن الٰہیہ کی مخالفت نہ کی جائے کہ یہ بے سود ہے۔ ارشاد ہے:
{اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ کَانُوْا اَکْثَرَ مِنْہُمْ وَاَشَدَّ قُوَّۃً وَّآثَارًا فِی الْاَرْضِ فَمَا اَغْنٰی عَنْہُمْ مَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَo فَلَمَّا جَائَتْہُمْ رُسُلُہُمْ بِالْبَیِّنَاتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَہُمْ مِنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِہِمْ مَا کَانُوْا بِہٖ یَسْتَہْزِؤُنَ o فَلَمَّا رَاَوْا بَاْسَنَا قَالُوْا اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَحْدَہٗ وَکَفَرْنَا بِمَا کُنَّا بِہٖ مُشْرِکِیْنَo فَلَمْ یَکُ یَنْفَعُہُمْ اِِیْمَانُہُمْ لَمَّا رَاَوْا بَاْسَنَا سُنَّۃَ اللّٰہِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ فِیْ عِبَادِہٖ وَخَسِرَ ہُنَالِکَ الْکٰفِرُوْنَo} (الغافر: ۸۲۔ ۸۵)