کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 329
{وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاْتِیَکَ الْیَقِیْنُo} (الحجر: ۹۹)
’’اور اپنے پروردگار کی عبادت کیے جاؤ، یہاں تک کہ تمہاری موت (کا وقت) آجائے۔‘‘
حسن بصری کہا کرتے تھے کہ ’’اے ابن آدم! تو اکیلا مرے گا اور تیرا حساب بھی اکیلے ہوگا۔ اے ابن آدم! اگر سب لوگ اللہ کے فرمانبردار بن جائیں اور تو اکیلا نافرمان ہو تو وہ تیرے کچھ کام آنے والے نہیں اور اگر سب لوگ اللہ کے نافرمان بن جائیں اور تو اکیلا فرمانبردار ہو تو ان کی نافرمانی تمہیں کچھ نقصان نہیں دینے والی۔ اے ابن آدم! گناہوں سے بچ کہ یہ تیرا خون اور گوشت پوست ہے اگر تو گناہوں سے بچ گیا تو تیرا خون اور تیرا گوشت بھی بچ جائے گا۔ اور اگر دوسری بات ہوئی تو بے شک یہ ایسی آگ ہے جو بجھے گی نہیں۔ ایسا جسم ہے جو پرانا نہ ہوگا اور ایسی جان ہے جس کو موت نہیں۔‘‘[1]
حسن بصری فرماتے ہیں: ’’اگر تین باتیں نہ ہوتیں تو ابن آدم کبھی اپنا سر نہ جھکاتا (ہمیشہ اکڑ میں ہی رہتا) اور وہ تین باتیں ہیں موت، مرض اور فقر کہ اگر یہ تین باتیں نہ ہوں تو یہ چھلانگیں مارتا پھرے۔‘‘[2]
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْرُo} (لقمان: ۳۳)
’’تو کہیں دنیا کی زندگی تمھیں دھوکے میں نہ ڈال دے اور کہیں وہ دغا باز اللہ کے بارے میں تمھیں دھوکا نہ دے جائے۔‘‘
یہ آیت تلاوت کر کے حسن بصری کہا کرتے تھے: ’’یہ کس نے کہا ہے؟ یہ اس نے کہا ہے جس نے دنیا کو پیدا کیا ہے اور وہ دنیا کو سب سے زیادہ جانتا ہے۔‘‘[3]
حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’دنیا کے مشغلوں سے بچو کہ دنیا کے جھمیلے بے شمار ہیں، پس جس نے بھی اپنے اوپر دنیا کے جھمیلوں کا ایک دروازہ کھولا، تو وہ اس پر دس دروازے اور کھولے گا۔‘‘[4]
قبروں کی زیارت کرنا اور اہل قبور کے احوال میں غور کرنا:…… نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’قبروں کی زیارت کیا کرو کہ یہ موت یاد دلاتی ہیں۔‘‘[5] اور ایک روایت میں ارشاد ہے: ’’میں نے (پہلے) تم لوگوں کو قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا تو (اب) قبروں کی زیارت کر لیا کرو کہ یہ آخرت کو یاد دلاتی ہیں۔‘‘[6]
حسن بصری رحمہ اللہ قبروں کی زیارت بہت زیادہ کیا کرتے تھے جب فرزدق کی بیوی نوار بنت اعین بن
[1] الزہد: ص ۲۳۔
[2] الزہد: ص ۲۴۔
[3] الزہد: ص ۲۵۔
[4] الزہد: ص ۲۶۔
[5] صحیح مسلم، رقم: ۹۷۶۔
[6] صحیح مسلم: ۲/ ۶۷۲۔