کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 288
ابن عون ہی بیان کرتے ہیں: ’’جب لوگ آپ کے پاس کسی کی برائی بیان کرتے تو آپ اس کی اچھائی ذکر کرنے لگتے، لوگ آپ کے پاس آکر کہتے کہ ہم نے آپ کی غیبت کی ہے، ہمارے لیے اسے حلال کر دیجئے۔ (یعنی معاف کر دیجئے) تو فرماتے: بھلا میں تم لوگوں کے لیے ایک ایسی بات کیسے حلال کر دوں جس کو رب تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے۔‘‘[1] ابن سیرین رحمہ اللہ نے ۱۱۰ہجری میں حسن بصری رحمہ اللہ کی وفات کے سودن بعد اس دار فانی کو الوداع کہا۔[2] (ب) قتادہ بن دعامہ سدوسی:…… آپ علم میں سمندر تھے، متعدد صحابہ رضی اللہ عنہم اور کبار تابعین سے حدیث روایت کی۔ آپ ثقہ اور حدیث میں ’’حجت‘‘ تھے۔[3] امام احمد رحمہ اللہ آپ کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’قتادہ تفسیر اور اختلاف علماء کے سب سے بڑے عالم تھے۔‘‘ پھر آپ کے حفظ اور فقہ کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’تم ان سے آگے کسی کو کم ہی دیکھو گے۔‘‘[4] امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’قتادہ اہل بصرہ کے سب سے بڑے حافظ تھے۔ جو بھی سنتے یاد کر لیتے، حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا صحیفہ ان کے سامنے فقط ایک بار پڑھا گیا۔ آپ نے ایک بار سن کر ہی اس کو یاد کر لیا۔‘‘[5] سلام بن مطیع بیان کرتے ہیں کہ قتادہ سات دن میں قرآن ختم کر لیتے تھے۔ اور رمضان میں ہر تین دنوں میں ایک قرآن ختم کرتے تھے۔‘‘[6] علامہ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’قتادہ حافظِ عصر اور مفسرین و محدثین کا قدوہ تھے۔‘‘[7] آپ عربیت، غریب الالفاظ، ایام عرب اور عربوں کے انساب کے سب سے بڑے عالم تھے۔[8] قتادہ حسن بصری کے بڑے شاگرد تھے، بارہ سال تک ان کی خدمت رہے اور تین سال تک ان کے ساتھ نماز فجر ادا کی۔[9] ۱۱۸ہجری میں وفات پائی۔[10] ۵۔ کوفہ کا مدرسہ کوفہ کو یہ سعادت حاصل ہے کہ بیعت رضوان میں شریک ہونے والے تین سو اجل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کوفہ میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ جبکہ ستر بدری صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی اسی شہر کو اپنے قدوم میمنت لزوم کی سعادت بخشی۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو کوفہ کی علمی اور دینی تربیت کی بے حد فکر تھی۔ اسی لیے آپ
[1] سیر اعلام النبلاء: ۴/ ۶۲۰۔ [2] ایضًا : ۴/ ۶۲۱۔ [3] الفتوی: ص ۸۴۔ از حسین ملّاح۔ [4] سیر اعلام النبلاء: ۴/ ۲۷۷۔ [5] ایضًا : ۴/ ۲۷۶۔ [6] ایضًا : ۴/ ۲۷۰۔ [7] ایضًا : ۴/ ۲۷۷۔ [8] ایضًا : ۴/ ۲۸۳۔ [9] ( ایضًا [10] فصل الخطاب فی سیرت امیر المومنین عمر بن الخطاب: ص ۲۶۴۔