کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 192
خارجی:…شراب اور خنز یر کا گوشت (ان کاحکم کیاہے؟)
عمر:…یہ مشرکوں کے زیادہ مناسب ہیں ۔
خارجی:…جو اسلام میں داخل ہوا اسے امن ہے۔
عمر:…اگر اسلام نہ ہوتا تو ہم امن نہ دیتے۔
خارجی:…جن کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عہد دیئے (ان کا کیا حکم ہے؟)
عمر:…ان کے لیے وہ عہد باقی ہیں ۔
خارجی:…لوگوں کو ان کی طاقت سے زیادہ کامکلف نہ کیجئے۔
عمر:… {لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَا } (البقرۃ:۲۸۶)
’’اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘
خارجی:…ہمیں قرآن سے نصیحت کیجئے۔
عمر:…{وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلَی اللّٰہِ } (البقرۃ: ۲۸۱)
’’اوراس دن سے ڈرو جب کہ تم اللہ کے حضور میں لوٹ کر جائوگے۔‘‘
خارجی:… ہمیں ڈاک کے گھوڑوں پر واپس بھیجئے۔
عمر:…وہ اللہ کا مال ہے ہم اسے تم دونوں کے لیے ٹھیک نہیں سمجھتے۔
خارجی: …ہمارے پاس سفر کا خرچ نہیں ۔
عمر:…پھر تم دونوں مسافر کے حکم میں ہو تم دونوں کا خرچ میرے ذمے ہے۔[1]
ارطاۃ بن منذر کہتے ہیں : میں نے ابوعون کو سنا وہ کہتے ہیں : چند حروری سیّدنا عمربن عبدالعزیز رحمہ اللہ سے ملنے آگئے انہوں نے آپ سے کوئی بات شروع کی۔ ایک شریکِ مجلس صاحب نے آپ کو اشارہ کیا کہ ان پر رعب ڈالئے اور انہیں خوفزدہ کیجئے۔ مگر آپ ان سے نرمی سے بات کرتے رہے۔ یہاں تک کہ آپ نے انہیں راضی کر لیا کہ جب تک آپ زندہ رہے انہیں خلعت اورانعام سے نوازتے رہیں گے۔ پھرجب وہ چلے گئے تو آپ نے ساتھ بیٹھے صاحب کی ران پر ہاتھ مار کر کہا: ارے بھائی! اگر تم کسی کو داغ لگائے بغیر دوادے کر شفادے سکتے ہو تو ہر گز داغ نہ لگائو۔ [2]
ایک روایت میں آتا ہے کہ جب شوذب نے، جس کا نام بسطام تھا اوروہ بنی یشکر سے تھا، عبدالحمید بن عبدالرحمن کے خلاف عراق میں خروج کیا۔ یہ خلافت عمربن عبدالعزیز رحمہ اللہ کے دور کا واقعہ ہے۔ شوذب نے
[1] سیرۃ عمرلابن عبدالحکم،ص: ۱۴۷
[2] سیرۃ عمرلابن الجوزی،ص:۸۱