کتاب: سیدنا عمر بن عبدالعزیز شخصیت اور کارنامے - صفحہ 143
کرنے والا رب حتمی شکل دے چکا ہے۔
البتہ ’’امت کا دین ‘‘ اس معنی کے اعتبار سے کہ امت کا دین کے ساتھ تعلق، امت کادین کے ساتھ تمسک اور اس کو وظیفہ حیات بنانے کادائرہ اور وسعت کہ یہ روئے زمین پر ایک واقعاتی اور محسوس حقیقت ہے کہ یہی وہ معنی ہے جو تجدید کے مفہوم کو قبول کرتاہے تاکہ لوگوں کو دین کے ساتھ تعلق کی اس سطح تک دوبارہ لے جایا جاسکے جہاں پر ان کا ہونا ضروری ہے۔[1]
٭٭٭
[1] من اجل صحوۃ اسلامیۃ،ص: ۲۶۔۲۷ از قر ضاوی