کتاب: سیدنا معاویہ بن سفیان شخصیت اور کارنامے - صفحہ 27
معاویہ رضی اللہ عنہ کی یومیہ مجلس اور اس کے ذیلی مرکزی محکمے، جیسے محکمہ خط و کتابت، محکمہ مہر، محکمہ ڈاک، سینگی لگانے کا نظام، چوکیداری اور پولیس کا محکمہ، آدمیوں اور معاونین کا عمدہ انتخاب، معاونین اور تالیف قلبی، اس میں پختگی کے لیے مال خرچ کرنا، سختی اور نرمی کی سیاست اختیار کرنا، بنی اُمیہ اوران کی رعیت کے درمیان منفعت کے تبادلے کی سیاست، حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا اپنے آپ کو مضبوط کرنے اور اپنی خلافت کو استحکام دینے کے لیے اطلاعات کی سیاست اپنانا اور انہیں بنی اُمیہ کی طرف مائل کرنا، خبر رسانی کے نظام کا اہتمام کرنا، اسلامی لشکر کی تشکیل و ترقی، قبائل ، برادریوں اور معاشرے کے بڑے افراد میں موازنہ کی سیاست کے بارے میں ان کی دانائی، اُموی خاندان کے بارے میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیاست۔ ٭ میں نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی نیز علم، تاریخ ، شعر، لغت اور تجرباتی علوم کے بارے میں ان کے اہتمامات کو بیان کیا ہے۔ ٭ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے خوارج کے بارے میں معاملے اور ان کے عمل دخل کی کمی بیشی کے سلسلے میں آپ کے وسائل پر میں نے ایک الگ مبحث لکھی ہے۔ ٭ مالی نظام، سلطنت کے ذرائع آمدن جیسے زکوٰۃ، جزیہ ، خراج ، عشر ، زرعی پیداوار ، غنائم عمومی اخراجات جیسے عسکری ، انتظامی اور معاشرتی اخراجات۔ ٭ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا زراعت، داخلی و خارجی تجارت اور حرف و صنعت کا اہتمام کرنا، عہد معاویہ رضی اللہ عنہ میں مصارفِ اموال کے بارے میں شبہات کا معاملہ اور ا کا علم و انصاف پر مبنی تجزیہ، مثلاً عطیات دینے میں فرق روا رکھنا ، عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کو بطورِ رشوت دینے کا جھوٹ، تالیف قلبی اور معاونین بنانے کے لیے بہت زیادہ خرچ کرنا، امویوں کی پر تعیش زندگی کے مظاہر۔ ٭ سلطنت بنی اُمیہ کے عدالتی نظام کی مستقل بحث، حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا خلافت راشدہ سے تعلق، خلفا کا عدالتی معاملات سے الگ ہونا اور ان پر اثر انداز نہ ہونا، قاضیوں کے مراتب، فیصلوں کو لکھنا اور ان پر گواہ مقرر کرنا، ججوں کے معاونین جیسے منادی، دربان ، ترجمان یا مترجم، نگرانی اور پیروی کرنے والے وغیرہ۔ ٭ عہد اُموی میں عدالتی فیصلوں کے مصادر، قاضیوں کا تخصص، مشہور ترین قاضیوں کے نام، قضاء کے عمومی امتیازات، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو قضاء کے بارے میں خط، محکمہ پولیس اور اس کی ذمہ داریاں جیسے خلیفہ اور صوبہ جات کے گورنروں کی ان کے داخلی دشمنوں سے حفاظت کرنا، جرائم پیشہ افراد اور قانون شکنی کرنے والوں کو سزا دینا، شرعی سزاؤں کا نفاذ ، دیگر طاقتیں اور دوسرے محکمے اور ان کا پولیس سے تعلق جیسے چوکیدار، چودھری، جلاد، نظامِ احتساب، نگہبانی کا نظام، مجرموں کو پکڑنے والا محکمہ، محکمہ ولاۃ و انتظامیہ، سلطنت کے تحت آنے والے اہم صوبے، ان کے مشہور گورنروں کے نام اور ان کے ان صوبوں میں اہم ترین کارنامے، مدینہ نبویہ کی بحث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حالاتِ زندگی، ان کی وفات مدینے میں ۵۸ ھ