کتاب: سیدنا معاویہ بن سفیان شخصیت اور کارنامے - صفحہ 23
مقدمہ اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہُ وَنَسْتَعِیْنُہُ وَنَسْتَغْفِرَہُ ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُروْرِ اَنْفُسِنَا ، وَمِنْ سَیِّاٰتِ اَعْمَالِنَا ، مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَـلَا مُضِلَّ لَہُ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ہَادِیَ لَہُ۔ وَاَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ ، وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلَہُ۔ ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ﴾ [آل عمران:۱۰۲] ﴿ یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنْہَا زَوْجَہَا وَ بَثَّ مِنْہُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّ نِسَآئً وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیْ تَسَآئَ لُوْنَ بِہٖ وَ الْاَرْحَامَ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیْبًاo﴾ [النساء:۱] ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاo یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَفَوْزًا عَظِیْمًاo ﴾ [الاحزاب: ۷۰، ۷۱] ’’تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، ہم اسی کی حمد کرتے ہیں، اسی سے مدد چاہتے ہیں، اسی سے بخشش کے طلب گار ہیں، اور اپنے نفسوں کے شر سے اور اپنے برے اعمال سے اسی کی پناہ میں آتے ہیں۔ وہ جسے راہِ حق سمجھا دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے وہ گمراہ کر دے اسے کوئی راہ پر نہیں لا سکتا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو، جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم ہرگز نہ مرو، مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو۔ ‘‘ ’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمھیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کی بیوی پیدا کی اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیں اور اللہ سے ڈرو جس کے واسطے سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتوں سے بھی، بے شک اللہ ہمیشہ تم پر پورا نگہبان ہے۔ ‘‘ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! اللہ سے ڈرو اور بالکل سیدھی بات کہو۔وہ تمھارے لیے تمھارے اعمال درست کر دے گا اور تمھارے لیے تمھارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے تو یقینا اس نے کامیابی حاصل کرلی، بہت بڑی کامیابی۔‘‘