کتاب: سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 16
کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرتے ہیں اس لیے ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بعض فرقوں کی بھرپور معاونت کرتے ہیں اور انہیں اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کے لیے مکمل وسائل مہیا کرتے ہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ ان فرقوں کے متعلق حق بیانی دشمن کے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر اختلاف کی خلیج وسیع کرنا،نیز ان زندیقوں اور بدعتیوں کو عامۃ الناس کو گمراہ کرنے، اپنے گروہ کی تعداد میں اضافہ کرنے، ان کے ذریعے سے لوگوں کو فریب دینے اور اپنے عقیدہ و عمل کو اسلام باور کرانے کی کھلی چھٹی دینا اللہ کے دین اور اس کی شریعت سے بدظن اور بدگمان کرنے کے مترادف ہے۔ ملحدوں کے دین سے خروج کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسلام وہی ہے جس پر ان بدعتی فرقوں کا عمل ہے اور وہ عقل کی رُو سے باطل ہے، لہٰذا انہوں نے اصل دین ہی کا انکار کر دیا!!
الحمد للہ آج بھی بہت سارے اہل سنت کے علماء ایسے ہیں جنہوں نے یہ بیڑا اُٹھا رکھا ہے کہ کہ کیسی ہی مشکلات کیوں نہ ہوں وہ اسلام کا دفاع کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اہل سنت و الجماعت اللہ اور اس کے رسول کے بعد اہل بیت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت کو اپنے اوپر واجب سمجھتے ہیں اور قاتل حسین رضی اللہ عنہ کا معاملہ اللہ کے سپرد کرتے ہیں کیونکہ وہ بہتر جاننے والا اور حساب لینے والا ہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یعنی حضرت عمر، حضرت عثمان اور حضرت علی رضی اللہ عنہم کو شہید کرنے والا اور حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو بار بار زہر دینے والا اور بے رحمی سے آل بیت اور جنت کے سردار سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے والا اللہ کی پکڑ سے بچ نہیں سکے گا، اس پر اللہ اور اس کے فرشتے لعنت کرتے ہوں گے کیونکہ انہوں نے امت کے شیرازہ کو بکھیر دیا۔
یہاں ایک اہم بات کہ کیا یہ انصاف ہے کہ ہم ایک کی محبت میں دوسروں پر لعنت کریں ؟ وہ بھی ان ہستیوں پر جن کا شمار اصحاب رسول میں ہو، جن کے ایمان کی گواہی کتاب اللہ دے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم جسے اپنا ساتھی کہیں ۔
سبحان اللہ! اہل سنت و الجماعت ایسے قبیح فعل سے اللہ کی پناہ میں آتے ہیں ۔ اللہ اہل ایمان کی حفاظت فرمائے جنہوں نے آج تک اہل بیت کا دامن نہیں چھوڑا اور حقائق سے امت کو آگاہ کیا ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔قتل حسین رضی اللہ عنہ اُمت مسلمہ کے لیے بہت بڑی آزمائش تھی اور آج تک امت مسلمہ اس آزمائش میں مبتلا ہے۔
اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی کو جنہوں نے سیّدنا حسین رضی اللہ عنہما کی نہایت عمدہ پیرائے میں سیرت بیان کی ہے ، اور ڈاکٹر حامد خلیفہ نے بھی خوب لکھا اور کافی حد تک دفاعِ اسلام اور دفاعِ