کتاب: سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 15
مقدمہ
اللہ تعالیٰ کے دین پر اکٹھے ہو کر مضبوطی سے قائم رہنا اور فرقہ بندی کا شکار نہ ہونا، اسلام کا عظیم بنیادی اصول ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا﴾ (آل عمران: ۱۰۳)
’’اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اور جدا جدا نہ ہو۔‘‘
بلاشبہ مسلمانوں کی جماعت سے نکلنے والے اور سنت سے پہلو تہی کرنے والے فرقوں کی حالت و کیفیت بیان کرنا ابہام دُور کرنے، حق کو واضح کرنے، اللہ تعالیٰ کا دین پھیلانے اور ان فرقوں پر حجت قائم کرنے کے لیے ازحد ضروری ہے تاکہ جو جیے تو دلیل کے ساتھ جیے، جو مرے تو بھی دلیل کے ساتھ مرے، کیونکہ حق کسی پر چھپ نہیں سکتا۔ علمائے سُوء اپنے پیرو کاروں کو صرف شکوک و شبہات اور وہم پیدا کرنے والے اقوال کے ذریعے سے گمراہ کرتے ہیں اس لیے ان گروہوں کے ماننے والے یا تو زندیق ہیں یا پھر جاہل۔جاہل کو تعلیم دینا ضروری ہے اور زندیق کی زندیقیت کو بیان کرنا بے حد ضروری ہے۔ کتاب و سنت کے مخالفین ائمہ بدعت کی حقیقت کو بیان کرنا تمام مسلمانوں کے اتفاق کی رُو سے واجب ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ ایک آدمی جو روزہ رکھتا ہے، نماز پڑھتا ہے اور اعتکاف کرتا ہے کیا وہ آپ کو زیادہ پسند ہے یا وہ جو اہل بدعت کے بارے میں گفتگو کرتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: روزہ، نماز اور اعتکاف تو اس کے اپنے لیے ہے اور اہل بدعت کے متعلق گفتگو کرنا، یہ تمام مسلمانوں کے لیے ہے اور یہ افضل ہے۔ اگر یہ لوگ نہ ہوتے جنہیں اللہ تعالیٰ وقتاً فوقتاً ان فرقوں کے شر کو دُور کرنے کے لیے کھڑا کرتا رہتا ہے تو اب تک دین کا حلیہ بگڑ چکا ہوتا۔ دین کا بگاڑ جنگ کے نتیجے میں دشمن کے غلبے کی وجہ سے ہونے والے بگاڑ سے کہیں بڑھ کر ہے، کیونکہ دشمن ، دین اور دلوں کو براہِ راست خراب نہیں کرتا جبکہ یہ گمراہ فرقے ابتداء ہی دلوں کو خراب کرنے سے کرتے ہیں ۔
اُمت اسلامیہ کے خلاف گھات میں رہنے والے دشمن کو سانحہ کربلا سے (جو انہوں نے خود برپا کیا ) امت میں فتنہ پیدا کرنے کے لیے ایک مضبوط ہتھیار مل گیا ہے۔ یہ عظیم سانحہ برپا کرنے میں کامیاب ہو گئے اور اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ دشمنان اسلام ان فرقوں کی تاریخ اور عقائد کا اہتمام کے ساتھ مطالعہ کرتے ہیں اور اُن کو اپنا مشیر بنا کر اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط