کتاب: سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 14
خلفائے راشدین کے بعد سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما پر ہماری کتاب شائع ہو چکی ہے اور یہ بات ہم بڑے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ ایسی ضخیم کتاب پہلی بار دنیا کے سامنے آئی ہے۔ تو خیال ہوا کیوں نہ سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما پر کتاب لائی جائے کیونکہ ہم ڈاکٹر علی محمد محمد صلابی کی کتب شائع کر رہے ہیں اس لیے ہم لوگ تلاش میں لگ گئے۔ آخرکار عبدالرؤ ف بھائی -اللہ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے- نے اس موضوع پر ڈاکٹر صاحب کی کتاب ڈھونڈ ہی نکالی۔ بڑی خوشی ہوئی۔ مجھے بتایا گیا تو میں نے ایک دوسری کتاب تلاش کر کے رکھی ہوئی تھی جو اس موضوع پر معیاری کتاب تھی۔ وہ کتاب بھی فوراً ریاض سے لاہور روانہ کر دی۔ کتاب کو بہترین مترجم مولانا ابوقیدار آصف نسیم کے حوالے کیا گیا جو عربی اور اُردو ادب کے ماہرین میں شمار ہوتے ہیں ۔ انہوں نے ترجمے کا کام بڑی محنت سے جلد ہی مکمل کر دیا ، اور اب یہ کتاب دو مولفین کی کتاب ہے۔ ان کتابوں میں سے اخذ شدہ مواد آپ کے ہاتھ میں ہے۔ علمائے اہل سنت جہاں کہیں بھی ہوں ، ان کے درمیان کتنے فاصلے کیوں نہ ہوں ، زمان و مکان کا فرق کیوں نہ ہو، ان کا منہج ایک ہی ہے۔ سبحان اللہ، یہ ہے صداقت۔ دوسری طرف آپ دیکھیں گے کیا کیا کذب بیانی کی جاتی ہے اہل بیت کے ائمہ کے ساتھ۔ میں اللہ تعالیٰ کا بے حد شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے توفیق بخشی کہ میں عظیم اہل بیت کے ائمہ پر کتابیں لا سکوں ۔ بس اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کتاب کے ذریعے سے بہت بڑے اختلاف کا خاتمہ ہو اور ہمارے لیے آخرت میں نجات کا ذریعہ بنے۔ میں ان سب ہاتھوں کا ممنون ہوں جنہوں نے اس کتاب کی تیاری میں ہماری مدد کی۔ خاص طور پر عبدالرؤ ف بھائی کا جنہوں نے بہت جلد یہ کتاب طباعت کے تمام مراحل سے گزار کر میری خوشی میں اضافہ کیا اور میں دونوں مترجمین کا بھی بے حد شکر گزار ہوں ۔ پروفیسر جار اللہ سے میری ملاقات نہیں ہو سکی لیکن ان کے کام کی عمدگی دیکھ کر بہت خوش ہوئی۔ اس ترجمے میں اُردو ادب کو بطورِ خاص ملحوظِ خاطر رکھا گیا ہے ، اللہ تعالیٰ ان کو مزید بہتر سے بہتر کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اے اللہ! ہم سب کی خطاؤ ں کو معاف فرما اور ہم سب کو عمل صالح کی توفیق عطا فرما اور تو ہی سب سے بہتر سننے والا ہے۔ ابو ساریہ عبدالجلیل ریاض ، سعودی عرب ۲۰۱۴۔ ۱۰۔ ۲۸