کتاب: سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے - صفحہ 109
’’بادشاہوں کے درباروں پر پہرے لگے رہتے ہیں جبکہ اللہ کا در سبھی کے لیے کھلا رہتا ہے میں اپنی تکلیف کے ازالے کے لیے اس کے سوا کسی سے امید نہیں رکھتا اور میں دعا کے علاوہ اور کوئی حیلہ نہیں کرتا۔‘‘
[1] سنن الترمذی، رقم: ۳۳۷۰۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح الجامع میں اسے حسن کہا ہے۔
[2] الحسین بن علی بین الحقائق و الاوہام، عبدالرحمن بن عبداللہ جمیعان، ص: ۵۶۔
[3] الحسین بن علی بین الحقائق و الاوہام، عبدالرحمن بن عبداللہ جمیعان، ص: ۵۶۔