کتاب: سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 45
مقدمہ
اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرُہٗ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا، مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ہَادِیَ لَہٗ، وَاَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ ﴿١٠٢﴾ (آل عمران: 102)
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا (النساء:1)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا ﴿٧٠﴾ يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ۗ وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ﴿٧١﴾ (الاحزاب: 70۔71)
اما بعد!
اے میرے رب! تیرے لیے ہر قسم کی تعریف، ایسی تعریف جو تیرے چہرۂ پور انوار کی عظمت و جلال اور تیری قدرت کے لائقِ کمال ہے، تیرے ہی لیے تعریف ہے، یہاں تک کہ تو راضی ہو جائے اور جب تو راضی ہو جائے تب بھی، اور اس کے بعد بھی ہم تیرے تعریف کناں ہیں۔
حمد و صلاۃ کے بعد:
خلافت راشدہ کے عہد زرّیں پر تحقیقی مطالعہ کی یہ چوتھی کتاب قارئین کے ہاتھوں میں ہے، اس سے پہلے ابوبکر صدیق، عمر فاروق اور عثمان ذو النورین رضی اللہ عنہم کی سیرت پر مفصل کتب منظر عام پر آچکی ہیں، میں نے اس کتاب کا نام ’’اسمی المطالب فی سیرۃ أمیر المومنین علی بن أبی طالب رضی اللّٰہ عنہ شخصیتہ و عصرہ‘‘منتخب کیا ہے۔ یہ کتاب امیر المومنین سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کی ولادت سے شہادت تک مفصل سوانح پر مشتمل ہے۔
چنانچہ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نام، نسب، ولادت، خاندان، قبیلہ، واقعہ قبولِ اسلام، مکہ کے اہم کارنامے، ہجرت،