کتاب: سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 332
’’مجھ سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، اور صرف منافق ہی بغض و نفرت کرے گا۔‘‘
٭ ابواسحاق سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک آدمی کو براء رضی اللہ عنہ سے یہ پوچھتے ہوئے میں نے سنا کہ کیا علی رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے؟ تو انھوں نے جواب دیا: خوب جم کر لڑے، دو زرہیں پہنے تھے۔
٭ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم حراء پر تھے، آپ کے ساتھ ابوبکر، عمر، عثمان، علی، طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہم بھی تھے۔ اچانک پتھر کی چٹان جس پر سب تھے ہلنے لگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( اِہْدَأْ فَمَا عَلَیْکَ إِلَّا نَبِیَّ أَوْ صِدِّیْقٌ أَوْ شَہِیْدٌ۔)) [1]
’’ٹھہر جا! تیرے اوپر نبی ہے، یا صدیق، یا شہید ہے۔‘‘
٭ سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
((اَلنَّبِیُّ فِی الْجَنَّۃِ،وَأَبُوْبَکْرٍ فِی الْجَنَّۃِ ،وَعُمَرُ فِی الْجَنَّۃِ ،وَعُثْمَانُ فِی الْجَنَّۃِ ، وَعَلِیُّ فِی الْجَنَّۃِ ،وَطَلْحَۃُ فِی الْجَنَّۃِ ،وَالزُّبَیْرُ فِی الْجَنَّۃِ ،وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ فِی الْجَنَّۃِ ،وَسَعْدٌ فِی الْجَنَّۃِ وَلَوْ شِئْتَ أَنْ أَسْمِی الْعَاشِرَ۔))[2]
’’نبی جنت میں ہوں گے، ابوبکر جنت میں ہوں گے، عمر جنت میں ہوں گے، عثمان جنت میں ہوں گے، علی جنت میں ہوں گے، طلحہ جنت میں ہوں گے، زبیر جنت میں ہوں گے، عبدالرحمن بن عوف جنت میں ہوں گے، سعد جنت میں ہوں گے، اگر چاہوں تو دسویں شخص کا بھی نام لے لوں۔‘‘
٭ سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
((مَنْ سَبَّ عَلِیًّا فَقَدْ سَبَّنِیْ۔)) [3]
’’جس نے علی کو گالی دی اس نے مجھے گالی دی۔‘‘
٭ ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس ایک آدمی آیا، اور عثمان رضی اللہ عنہ کے اخلاق و عادات کے بارے میں آپ سے پوچھنے لگا۔ آپ نے ان کے محاسن کا تذکرہ کیا، اور پھر مخاطب سے کہا: شاید تمھیں یہ بات ناگوار گزر رہی ہے، اس نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: اللہ تمھیں ذلیل کرے۔ پھر اس نے علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے ان کے بھی محاسن کا تذکرہ کیا، اور فرمایا: یہ وہی علی ہیں جن کا گھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین گھروں میں سے تھا۔ پھر کہنے لگے: شاید تمھیں یہ بات ناگوار گزرتی ہے، اس نے کہا: ہاں، آپ نے فرمایا: اللہ تمھیں ذلیل کرے، جا جو بگاڑ سکے بگاڑ لے۔[4]
[1] الصحیح المسند فی فضائل الصحابۃ ص (112)۔
[2] الصحیح المسند فی فضائل الصحابۃ ص (117) یہاں دسویں شخص سے خود سعید بن زید رضی اللہ عنہ ہیں۔ (مترجم)
[3] الصحیح المسند فی فضائل الصحابۃ ص (117)۔
[4] الصحیح المسند من فضائل الصحابۃ ص (140)۔