کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 61
’’جب تمہیں اپنے کسی قابل اعتماد بھائی سے ضرورت یاد آئے تو اپنے بھائی ابوبکر اور ان کے کارناموں کو یاد کرو۔‘‘ خیر البریۃ اتقاہا واعدلہا إلَّا النبی و اوفاہا بما حَمَلا ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مخلوق میں سب سے بہتر، سب سے زیادہ متقی، سب سے زیادہ عدل پسند اور سب سے زیادہ اپنی ذمہ داری ادا کرنے والے ہیں۔‘‘ الثانی التَّالی المحمود مشہدُہٗ و اوّل الناس ممن صدق الرسلا ’’آپ کا دوسرا نمبر ہے، آپ کے واقعات قابل تعریف ہے اور سب سے پہلے آپ ہی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کی۔‘‘ وثانی اثنین فی الغار المنیف وقد طاف العدو بہ اذ صعد الجبلا ’’اور بلند غار میں آپ دو میں سے دوسرے تھے، جب کہ دشمن پہاڑ پر چڑھ کر غار کا چکر لگا رہا تھا۔‘‘ وعاش حمدا لامر اللّٰہ متبعا بہدی صاحبہ الماضی وما انتقلا ’’اللہ کے حکم کی ستائش کرتے ہوئے اور ماضی وحال میں اپنے دوست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوئے زندگی گزاری۔‘‘ وکان حب رسول اللّٰہ قد علموا من البریۃ لم یعدل بہ رجلا[1] ’’آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب تھے، لوگوں کو معلوم تھا کہ مخلوق میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آپ کے ہم پلہ کوئی نہ تھا۔‘‘ علماء نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے قبول اسلام کو موضوع بحث بنایا ہے، کیا آپ سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے تھے؟ علماء کی ایک جماعت نے اسی کو اختیار کیا ہے اور کچھ لوگوں نے علی رضی اللہ عنہ کو سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والا قرار دیا ہے اور کچھ لوگوں نے زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو پہلا مسلمان قرار دیا ہے۔ علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ نے ان مختلف اقوال کے درمیان بڑی اچھی تطبیق دی ہے۔ فرماتے ہیں: ان تمام اقوال میں اس طرح تطبیق ہو جاتی
[1] دیوان حسان بن ثابت: تحقیق ولید عرفات، ۱/ ۱۷۔